سرینگر//
جموںکشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے منگل کو کہاکہ عید کا چاند ۲۰؍اپریل کو نظر آنے کی صورت میں عید کے بعد قضا روزہ رکھیں گے ۔
اسلام نے کہاکہ شب قدر ۱۷؍اپریل کو منائی جائے گی۔
مفتی اعظم نے جذباتی انداز میں کہاکہ ’’جہاں میری قوم وہاں میں ہوں، جہاں ان کا دل وہاں میں ہوں جس کے ساتھ وہ ہیں میں بھی اسی کے ساتھ ہوں‘‘۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں رمضان المبارک کے چاند پر تنازعہ کے بعد سرینگر میں منگل کے روز علمائے کرام کی ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی ۔اس میٹنگ میں وادی کشمیر کے نامور علمائے کرام نے شرکت کی اور اپنی تجاویز سامنے رکھیں۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مفتی اعظم ناصر الا سلام نے کہاکہ میں خیانت کے بارے میں سو چ بھی نہیں سکتا اور نہ ہی میں کسی کا آلہ کار ہوں۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ میرے اوپر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ۔
اسلام کے مطابق سوشل میڈیا پر کئے گئے تبصروں پر افسوس ہے ۔’’ میں نے کسی کے دباو میں فیصلہ نہیں کیا‘‘ ۔انہوں نے مزید کہا’’ جہاں میری قوم وہاں میں بھی ہوں، جہاں ان کا دل وہاں میں ہوں، جس کے ساتھ وہ ہیں میں بھی اسی کے ساتھ ہوں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ شب قدر ۱۷؍اپریل کو منائی جائیگی‘ چاند کی رویت۲۰؍اپریل کو ہوگی اور اگر چاند نظر آگیا تو عید کے بعد ایک دن کا قضا روزہ رکھیں گے ۔
مفتی اعظم نے کہاکہ عید کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ علمائے کرام سے مکمل مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ کسی بھی اعلان سے پہلے محکمہ موسمیات سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
بتادیں کہ علمائے کرام کے اس اجلاس میں ہلال کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔