سری نگر//
وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سند ھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہونے سے مقامی لوگوں میں سنسنی پھیلا گئی۔
ضلع انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جسے اس ضمن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق وسطی ضلع گاندربل میں نالہ سندھ کے پانی کا رنگ اچانک دودھ جیسا سفید ہوگیا جس وجہ سے لوگوں میں فکر و تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
فشریز محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے محکمہ جل شکتی اور فشریز کی ٹیموں نے نالہ سندھ کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہاکہ پیر کے روز جب ہمیں اطلاع ملی تو گگن گیر سے لے کر نالہ سندھ کے سبھی حصوں تک پیٹرولنگ کی گئی جس دوران کوئی مچھلی مری ہوئی نہیں پائی گئی۔
عہدیدار کے مطابق ارگیشن فلڈ کنٹرول محکمہ، پی ایچ ای ایگزن اور فشریز محکموں کی ٹیموں نے پانی کے سیمپل اْٹھائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ پانی میں’ٹربڈٹی‘ کی مقدار ۲۴؍این ٹی یو ہے جبکہ عام طور پر پانی میں ٹربڈٹی کی مقدار پانچ ہونی چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ پانی میں’ ٹربڈٹی‘ مقدار بڑھ جانے سے نالہ سندھ کا پانی سفید ہوا اور اس حوالے سے لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ پی ایچ ای کے ایگزیکٹیو انجینئر کو پانی کے مزید سیمپل لیبارٹری بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔
سینئر عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل نے اس واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور ٹیم نے ابتدائی رپورٹ ڈپٹی کمشنر گاندربل کو سونپ دی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگر پانی میں کیمیکل ملایا گیا ہوتا تو مچھلیاں مر جاتیں لیکن نالہ سندھ میں ایسی صورتحال دیکھنے کو نہیں ملی۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہے کیونکہ قدرتی طور پانی سفید ہو گیا اور ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ ثابت بھی ہو چکا ہے۔