نئی دہلی//
نااہل قرار دیے گئے لوک سبھا کے رکن راہول گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ ۲۲؍ اپریل تک انہیں الاٹ کردہ سرکاری بنگلہ خالی کردیں۔
گاندھی کو ۱۲، تغلق لین بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس لوک سبھا کی ہاؤسنگ کمیٹی نے دیا ہے اور گزشتہ ہفتے جاری کردہ نااہلی نوٹس کے بعد کیا گیا ہے۔
گجرات کی ایک مقامی عدالت نے گاندھی کو ۲۳ مارچ کو مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ دو سال کی جیل کی سزا نے لوک سبھا کے رکن کے طور پر ان کی خود بخود نااہلی کا باعث بنا۔
ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ نااہل لوک سبھا رکن کو رکنیت کھونے کے ایک ماہ کے اندر سرکاری بنگلہ خالی کرنا ہوگا۔ایک اور اہلکار نے کہا کہ گاندھی ہاؤسنگ کمیٹی کو خط لکھ کر قیام میں توسیع کی درخواست کر سکتے ہیں‘اس درخواست پر پینل غور کر سکتا ہے۔
دراصل، کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی عدالت نے مودی عرفیت معاملے میں دو سال کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کردی۔ اسپیکر نے یہ کارروائی عوامی نمائندگی ایکٹ ۱۹۵۱ کے تحت کی۔
یادرہے کہ راہل گاندھی لٹین دہلی کے۱۲، تغلق لین میں واقع ایک سرکاری بنگلے میں رہتے ہیں۔ یہ بنگلہ ۲۰۰۴ سے راہل گاندھی کے نام پر الاٹ ہے۔ انہیں یہ بنگلہ پہلی بار اس وقت ملا جب وہ ۲۰۰۴ میں امیٹھی سے پہلی بار ایم پی بنے تھے۔ اس نوٹس کے بعد اب راہل گاندھی کو وہ گھر خالی کرنا پڑے گا جو انہیں بطور رکن پارلیمنٹ ملا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ دن پہلے راہل گاندھی نے ایک ریلی میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس اپنا کوئی گھر نہیں ہے۔ ایسے میں بنگلہ خالی کرنے کے بعد راہل گاندھی کہاں جائیں گے، یہ بھی ایک بڑا سوال ہے۔
راہل گاندھی۲۰۱۴ سے تغلق لین ۱۲ میں واقع ٹائپ VIII بنگلے میں رہ رہے ہیں جو کافی اچھا اور بڑا بنگلہ مانا جاتا ہے۔
دوسری جانب بی جے پی نے سرکاری رہائشگاہ خالی کرنے کی نوٹس کو معمول کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس پر کانگریس کے ردعمل کو ڈرامہ قرار دیا ہے ۔