سرینگر/۲۷مارچ
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کیے جانے کے خلاف پیر کو کانگریس پارٹی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا جارہا ہے۔
راہل گاندھی کی رکنیت کو لے کر دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کی طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی کے بعد کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک جبکہ لوک سبھا کی کارروائی 4 بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
راہل گاندھی اور اڈانی کے معاملے پر اپوزیشن پارٹی کے اراکین پارلیمان نے سیاہ کپڑے پہن کر پارلیمنٹ میں گاندھی مجسمہ کے قریب احتجاج کیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی بھی احتجاج میں شامل ہوئی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس کی حکمت عملی کے حوالے سے سینئر وزراءسے ملاقات کی۔ اس میٹنگ میں امت شاہ، انوراگ ٹھاکر، دھرمیندر پردھان، گڈکری، نرملا سیتارامن، پیوش گوئل سمیت کئی سینئر وزراءموجود تھے۔
بتا دیں کہ راہل گاندھی کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد ہفتہ کو سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس عرضی میں مجرمانہ معاملے میں سزا پانے کے بعد رکن اسمبلی یا رکن پارلیمان کو نااہل قرار دینے کی دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس درخواست میں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 8(3) کے آئینی جواز کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ مرلیدھرن نے دائر کی ہے۔
گزشتہ روز کانگریس نے راہل گاندھی کی رکنیت کو لے کر ملک گیر سنکلپ ستیہ گرہ کیا۔ اس دوران دہلی پولیس نے کانگریس لیڈروں کو راج گھاٹ پر ستیہ گرہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اس ستیہ گرہ میں کھڑکے اور پرینکا گاندھی سمیت تمام بڑے لیڈران نے حصہ لیا تھا۔
یاد رہے کہ وائناڈ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو گجرات کی ایک عدالت نے ’مودی سرنیم‘ ہتک عزت کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔ جس کے بعد راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائی گئی۔
بتا دیں کہ کرناٹک میں ایک ریلی کے دوران راہل گاندھی نے مودی سرنیم کو لے کر بیان دیا تھا جس کے بعد بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی نے راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔