سرینگر//
کانگریس پارٹی کے سینئررہنما راہل گاندھی کی ایک کیس میں دو سال کی سزا ہونے کے بعد ان کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے ایک ہی دن قبل چار سال پرانے ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔
راہل گاندھی کو۳۰ دن تک ضمانت حاصل ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
اس دوران کانگریس نے راہول گاندھی کی رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے ملک گیر ’جمہوریت بچاؤ‘تحریک کا منصوبہ بنایا ہے۔
جمعہ کولوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی کی نا اہلی کی کارروائی عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کے تحت کی گئی ہے ۔
گجرات کے شہر سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو ۲۰۱۹ میں دائر کیے گئے ہتکِ عزت کے فوج داری مقدمے میں جمعرات کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔
راہل گاندھی کے خلاف ’سرنیم مودی‘سے متعلق ایک تقریر کے دوران تبصرے پر یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بعدازاں عدالت نے اْن کی سزا ۳۰ روز کے لیے معطل کرتے ہوئے اْنہیں سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا موقع دیا تھا۔
کانگریس کے رہنما کے خلاف یہ مقدمہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکنِ اسمبلی اور سابق وزیرِاعلیٰ گجرات پرنیش مودی نے دائر کیا تھا۔انہوں نے اس مقدمے میں راہل گاندھی کی اس تقریر کا حوالہ دیا تھا جس میں میڈیا رپورٹس کے بقول انہوں نے کہا تھا’’تمام چوروں کا مشترکہ سرنیم مودی کیوں ہے‘‘۔
رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی نے سال ۲۰۱۹ میں ریاست کرناٹک کے شہر کولار میں یہ ریمارکس الیکشن ریلی کے دوران مفرور تاجر نیرو مودی اور للت مودی سے متعلق دیے تھے۔اپنی درخواست میں پرنیش مودی نے الزام لگایا تھا کہ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں پوری مودی کمیونٹی کو بدنام کیا ہے۔
دریں اثنا لوک سبھا سے نا اہل قرار دینے کے فیصلے کے بعد کانگریس کی آج شام ایک میٹنگ ہو ئی جس میں سابق صدر سونیا گاندھینے بھی شرکت کی ۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق یٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ راہل کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے ملک گیر ’جمہوریت بچاؤ‘تحریک شروع کی جائیگی ۔
میٹنگ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا’’ہم نے راہول گاندھی کی نااہلی پر سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے اراکین کو قانونی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ ہم نے آنے والے دنوں میں ملک بھر میں احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے‘‘۔
کانگریس پارٹی نے تمام اپوزیشن لیڈروں کی حمایت کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا اور’منظم‘ اپوزیشن اتحاد پر زور دیا۔
کانگریس کے کئی قانون سازوں اور علاقائی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں ‘ ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، ایم کے اسٹالن، ادھو ٹھاکرے، کے سی آر، اکھلیش یادو‘ نے راہل گاندھی کی حمایت کی اور حکمران بی جے پی حکومت پر اس کی ’آمریت‘ کے لیے حملہ کیا۔
رمیش نے کہا’’کانگریس تمام اپوزیشن لیڈروں کی حمایت کے بیان کا خیرمقدم کرتی ہے، ہمیں اب اپوزیشن اتحاد کے معاملے کو منظم طریقے سے آگے بڑھانا چاہئے۔کانگریس صدر پارلیمنٹ میں ہر روز اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ تال میل کر رہے ہیں، اب یہ کام باہر بھی کرنا ہے۔‘‘