بانڈی پورہ/20 مارچ
جموں کشمیر پولیس نے پیر کے روز شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے گنڈ پورہ،رامپورہ اور چٹی بنڈے گاو¿ں میں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے لیے دو رہائشی مکانات کو منسلک کیا۔
ایک اہلکار کے حوالے سے ایک مقامی خبر رساںیجنسی نے رپورٹ کیا کہ مکانات عسکریت پسندی کے مقصد کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور گھروں کے ارکان نے رضاکارانہ طور پر پناہ دی تھی۔
اہلکار نے کہا کہ گنڈ پورہ،رامپورہ میں واقع مکان ملزم اعجاز احمد ریشی کے والد عبدالمجید ریشی کے نام پر مقدمہ ایف آئی آر نمبر 15/2022 کے تحت 18,20,39 ULA(P) ایکٹ، 120-B IPC میں درج ہے۔
چٹی بانڈے میں ایک اور مکان مقدمہ ایف آئی آر نمبر 15/2022 کے تحت ملزم مقصود احمد ملک کے والد محمد جمال ملک کے نام پر درج کیا گیا تھا U/s 18,20,39 ULA(P) ایکٹ،کے تحت درج ہے ۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایس آئی یو نے اننت ناگ میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ایک ملزم کے گھر کو ضبط کرلیا۔ایس آئی یو نے ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں محمد اسحاق ملک ولد محمد سیف اللہ ملک ساکنہ دھنویٹھ پورہ کوکرناگ کے گھر کو جو مبینہ طور پر عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھا کے رہائشی مکان کو منسلک کیا ہے۔ ایس آئی یو نے اسے دفعہ ۵۲ یو پی اے کے تحت منسلک کیا ہے۔
بتادیںکہ وزارت داخلہ نے حال ہی میں جموں و کشمیر پولیس کو ایسے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی جو پاکستان میں مقیم ہے اور جموں و کشمیر میں عسکری کارروائیوں کرارہے ہیں۔
اس سلسلے میں جموں کشمیر پولیس نے تقریباً۸۶۱ عسکریت پسندوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کیا ہے جن کا تعلق مختلف اضلاع سے ہے۔ان عسکریت پسندوں میں ڈوڈہ سے ۸۱۱‘ کشتواڑ سے ۶۳ اور راجوری اور پونچھ اضلاع سے۴۱ شامل ہیں۔