سسرینگر//
جموں کشمیر پولیس نے گجرات سے تعلق رکھنے والے اورخود کو وزیر اعظم دفتر دلی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے طور ظاہر کرنے والے کرن بھائی پٹیل کیس کی تحقیقات کرنے کیلئے تین رکنی ٹیم تشکیل دی ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی تحویل سے۱۰جعلی وزینٹنگ کارڈ اور دو موبائل فون ضبط کئے گئے اور اس کیس کے سلسلے میں کئی متعلقہ افراد سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی۔
ایک پولیس ترجمان نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جموںکشمیر پولیس کی سی آئی ڈی ونگ نے۲مارچ۲۰۲۳کو ایک بہروپیا کے کشمیر وارد ہونے کے متعلق اطلاع دی۔
ترجمان نے کہا’’ایس ایس پی سرینگر نے فوری طور ایس پی (مشرق) کی قیادت میں ایک ٹیم للت ہوٹل بھیج دی اس شخص کی تفصیلات کرن بھائی پٹیل ولد جدش بھائی پٹیل ساکن احمد آباد گجرات کے طور پر پائی گئی جوخود کو ایڈیشنل ڈائریکٹر (حکمت عملی و مہمات) وزیر اعظم دفتر دلی کے بطور ظاہر کرتا تھا‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’جیسا کہ اس کے بیانات مشکوک پائے گئے جس کے بعد اس کو پولیس اسٹیشن نشاط پہنچایا گیا جہاں اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا‘‘۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص کی تحویل سے ۱۰جعلی وزینٹنگ کارڈ اور دو موبائل فون ضبط کئے گئے ۔
بیان کے مطابق اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن نشاط میں۲مارچ۲۰۲۳کو ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئیں۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ اس کیس کے تحقیقات کی قیادت ایس پی (مشرق)، ایس ڈی پی او نہرو پارک اور ایس ایچ او نشاط کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملزم کو۳مارچ ۲۰۲۳کو گرفتار کیا گیا اور وہ ۱۷ مارچ یعنی جمعہ تک پولیس ریمانڈ میں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے سلسلے میں کئی متعلقہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ دھوکے بازکیخلاف گجرات کے مختلف پولیس تھانوں میں تین کیس درج ہیں۔
دریں اثنا گرفتار شدہ کے وکیل نے میڈیا کو بتایا’’جہاں تک ملزم اور اس کے اہل خانہ کا تعلق ہے تو میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ملزم کرن بھائی پٹیل کا تعلق گجرات سے ہے پولیس کا الزام ہے کہ وہ اپنے آپ کو حکومت کا ایک اعلیٰ عہدیدار ظاہر کرتا تھا‘‘۔وکیل نے کہا کہ میری ملزم اور اس کے اہل خانہ کے ساتھ بات ہوئی۔انہوں نے کہا’’بات چیت کے دوران انہوں نے مجھے کہا کہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں‘‘۔
وکیل کا کہنا تھا’’اہل خانہ نے یہ بھی کہا کہ یہ گجرات میں ایک سیاسی رسہ کشی کے اثرات ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ پٹیل نے ٹویٹر پر اپنے ’سرکاری دورہ کشمیر ‘کے ویڈیوز اور تصویریں شیئر کی ہیں۔
یہاں تک کہ بتایا جاتا ہے کہ موصوف نے اس سے قبل سرینگر کے دو دوروں کے دوران یہاں عہدیداروں کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگیں بھی کیں اور اوڑی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کیا۔