سرینگر//
سرینگر جموں قومی شاہراہ پر تعمیر کی گئی پنتھال ٹنل کوجمعرات کوآزمائشی بنیادوں پر ٹریفک کیلئے کھولا گیا ۔
ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن‘مسرت اسلام کے مطابق قومی ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے قومی شاہراہ پر پُر خطر پنتھال راستے کو بائی پاس کرنے کیلئے۸۸۰میٹر طویل ٹی۵ٹنل کو بر وقت مکمل کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس ٹنل سے لوگوں کو شاہراہ پر چٹانیں کھسک آنے سے بند رہنے کی مصیبت سے راحت نصیب ہوگی۔
سرکاری ذرائع نے بتایاکہ سرینگر جموں شاہراہ پر پنتھال کے مقام پر ہی اکثر و بیشتر حادثات رونما ہوتے ہیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سرکار نے ٹی ۵ٹنل کا کام کئی برس قبل ہاتھ میں لیا ۔
ذرائع نے کہاکہ دو ہفتے قبل اس ٹنل پر کام مکمل ہوا اور جمعرات کے روز پنتھال ٹنل کو آزمائشی بنیادوں پر ٹریفک کیلئے کھولا گیا۔انہوں نے بتایا کہ۸سو میٹرلمبی اس ٹنل کو ٹی ۵نام دیا گیا ہے ۔
ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سرینگر جموں شہر پر پنتھال کا حصہ پتھرکھسک آنے کی وجہ سے مسافروں کیلئے پریشانی کا باعث ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے انجینئروں نے اس پر کام مکمل کیا ہے ۔
عہدیدار کے مطابق رام بن سے بانہال کے درمیان شاہراہ کے اہم حصوں پر چار سو اور آٹھ سو میٹر کی تین سرنگیں تعمیر کی جانی تھیں۔انہوں نے کہاکہ گر چہ ٹنل کی تعمیر سے فاصلہ کم نہیں ہوگا لیکن پنتھال اسٹریچ کا مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل ہو گیا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معمولی بوندا باندی کے ساتھ ہی پنتھال کے مقام پر چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت کو روکنا پڑتا تھا لیکن مذکورہ ٹنل کو آپریشنل کرنے کے بعد یہ مسئلہ اب حل ہو گیا ہے ۔
عہدیدار نے بتایا کہ ٹی ۵ٹنل کے بعد قومی شاہراہ پر رام بن اور ڈگڈول میں دو ٹیوبز پر بھی کام بہت جلد شروع ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) رامبن مسرت اسلام، جو کہ رامبن ضلع میں ناشری اور بانہال کے درمیان این ایچ اے آئی کے چار لین پروجیکٹ کے ۶۶ کلومیٹر طویل حصے سمیت قومی پروجیکٹوں کے جاری کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ پنتھال کئی دہائیوں سے سڑک پر تودے گرنے سے سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا تاہم اب ٹنل کو شروع کرنے سے ان کا سفر آسان ہوگا۔