سرینگر//
سرینگر کے ٹنگن بائی پاس نوگام میں بدھ کی صبح۲۸سالہ نوجوان کی لاش پراسرار حالت میں برآمد ہوئی ‘جس کی شناخت سہیل احمد ساکن نوابازار کے بطور ہوئی۔
اہل خانہ نے الزام لگایا کہ سہیل کا بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا ہے اور اس کے سر پر گہری چوٹ صاف نظر آرہی تھی۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کی صبح سرینگر کے ٹنگن بائی پاس کے نزدیک ایک نوجوان کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی جس کے بعد پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر اس کی شناخت ۲۸سالہ سہیل احمد ساکن نوابازار سر ی نگر کے بطور کی۔
قانونی اور طبی لوازمات پورے کرنے کے بعد لاش کو وارثین کے سپرد کیا گیا۔
جوں ہی سہیل کی لاش نواب بازار سری نگر پہنچائی گئی تو وہاں کہرا م مچ گیا ، خواتین سینہ کوبی کرنے لگیں اور پورا علاقے ماتم کدے میں تبدیل ہوگیا۔
اہل خانہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران الزام لگایا کہ سہیل کا قتل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سہیل دو بچوں کا والد تھا۔ان کے مطابق گزشتہ روز گھر سے نکلا تب سے اْس کو موبائیل فون سوئچ آف آرہا تھا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سہیل کے سر پر گہری چوٹ تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے لخت جگر کا بے دردی کے ساتھ قتل کیاگیا ہے۔
اہل خانہ نے مزید بتایا کہ سہیل جس سکوٹی پر نکلا تھا وہ غائب ہے۔انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ سہیل کے قتل میں ملوث افراد کو جلد ازجلد بے نقاب کیا جائے۔
دریں اثنا پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی موت کی وجوہات کے بارے میں وثوق کے ساتھ کچھ کہا جاسکتا ہے۔