جموں/۱۱ مارچ
جموں کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حال ہی میں نافذ کردہ پراپرٹی ٹیکس پر موقف کو دہراتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ’عوام کا مفاد حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کا مناسب خیال رکھا گیا ہے‘۔
سنہا نے کہا کہ انتظامیہ نے ایک ٹول فری نمبر جاری کیا ہے اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تجاویز پیش کریں اگر کوئی ’مذاکرات کے دروازے ابھی تک کھلے ہیں‘۔
ہفتہ کو جموں میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے کہا ”میں سیاسی مسائل پر بات نہیں کرتا۔ میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ لوگوں کی تشویش موجودہ نظام کی اولین ترجیح ہے۔ ان کے خدشات کا بخوبی خیال رکھا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں ٹیکس امبالہ، دہرادون اور شملہ سے کم ہے“۔
ایل جی کاکہنا تھا”جموں کشمیر میں 1,01,000 کمرشل پراپرٹیز ہیں جن میں سے 40,000 سے کم ایسی ہیں جنہیں پراپرٹی ٹیکس کے طور پر سالانہ 700 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اس کے علاوہ 36,000 جائیدادیں ایسی ہیں جنہیں سالانہ 2000 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، جو کہ ریاستوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ امبالہ، دہرادون اور شملہ“۔
سنہا نے کہا”لوگوں کی تشویش ہماری ترجیح ہے۔ ہم نے لوگوں سے رائے اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری نمبر جاری کیا ہے، اگر کوئی ہے۔ بات چیت کے لیے دروازے ابھی کھلے ہیں“۔
ایپ ٹک لمیٹڈ پر ہنگامہ آرائی کے بارے میں ایل جی سنہا نے کہا کہ عدالت نے اس معاملے میں مداخلت کی ہے جس نے کل فیصلہ سنایا۔