ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

اپوزیشن اتحاد کی راہ میں حائل نظریات

فی الحال حکمران جماعت کا پلہ بھاری

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-03-08
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ایک سال بعد تقریباً انہی ایام میں ملک کے طول وارض میں الیکشن کا جنون اپنے پورے حجم کے ساتھ سر چڑھ کر بولتا نظرآئے گا۔ سال ۲۰۲۴ء میں ہونے جارہا الیکشن ۲۰۱۴ء اور اس کے بعد کے الیکشن سے بالکل مختلف ثابت ہوسکتا ہے۔ اپنے جنون اور ہیت کے حوالہ سے بھی، نئے اختراعی نریٹوز کے تعلق سے بھی اور اقتدار کی دہلیز پار کرنے کی چاہت کے حوالہ سے بھی۔
اس تعلق سے کچھ کچھ آثار مطلع پر اُبھرے ابھی سے دکھائی دے رہے ہیں۔حکمران جماعت کی یہ زبردشت خواہش اور کوشش رہیگی کہ وہ اس ایک اور الیکشن کو اپنی جھولی میںڈال کر اپنی اقتدار کی اننگز کو ۱۵ ہندسہ تک پہنچاکر اور پھر آنے والے ۵؍برسوں کے دوران ملک کے سیاسی ، انتظامی، معاشرتی نظام پر اپنی مضبوط گرفت قائم کرکے اقتدار کی چاہت اور حصول کی سمت میں اگلے ۲۵سال کا ہدف حاصل کرنے کی راہیں استوار کرسکیں۔
اس کے برعکس اپوزیشن، جو گذرے ۸؍سال سے متحد ہونے کی کوشش کررہی ہے اور ایک مشترکہ پلیٹ فورم پر جلوہ گر ہو کر ناقابل شکست اتحاد کی لڑی میں خود کو پروسیںلیکن مختلف وجوہات، پارٹی مفادات، ذاتی پسند اور ناپسند ، نریٹو کے حوالہ سے ٹکرائو، ان کے آپسی اتحاد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
کانگریس ابھی اپنے ماضی کی قید میںہے اور اسی قید میں رہ کر حصول اقتدار اور اقتدار کی قیادت کرنے کے سنہرے سپنوں میں جی رہی ہے۔ یہ پارٹی اتحاد میںشامل تو ہونا چاہتی ہے لیکن اس کی قیادت سے نہ حال میں اور نہ الیکشن کے بعد جو بھی منظرنامہ اُبھر کرسامنے آتا ہے اس سے دستبردار ہونے کیلئے تیار ہے۔ اگر چہ اس ضمن میں کانگریس کے صدر نے چند ہفتے قبل ایک تقریب کے حاشیہ پر اس بات کا عندیہ دیا کہ ان کی پارٹی قیادت کے حوالہ سے بضد نہیںبلکہ اس اشو کو الیکشن کے بعد ایڈریس کیا جاسکتا ہے لیکن پارٹی کے اندر کی اصل سوچ اور اپروچ پارٹی کے صدر کے عندیہ سے مسابقت نہیں رکھتا۔
دراصل اپوزیشن اتحاد کی راہ میں بعض پارٹیوں کی قیادت کرنے والے لیڈروں کی ’’انا‘‘ مانع ہورہی ہے۔ انانیت کے ان گھوڑوں پر سوار لیڈروں میں ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی ‘ پیش پیش ہے۔ کانگریس سے اس کی بنتی نہیںہے یہی وجہ ہے کہ وہ اور کانگریس آپسی پسند اور ناپسندیدگی کی محاذ آرائی کا حصہ بن کر اپوزیشن اتحاد کی راہیں مسدود بنارہے ہیں۔ ملکی سطح پر قیادت کا اب ایک اور دعویدار کے سی آر کی روپ میں نمودار ہوا ہے جبکہ اروند کیجریوال بھی اسی نوعیت اور سطح کی قیادت کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
ملک کے کچھ حصوں میں اپوزیشن سے وابستہ کمیونسٹ پارٹیوں کا کچھ اثرورسوخ ابھی موجود ہے لیکن اپنی کم مائیگی اور گٹھتے سیاسی قدکا احساس واعتراف کرنے کے بجائے کیمونسٹ اتحاد وسیع تراپوزیشن اتحاد کے قیام کیلئے زیادہ فعال اور سنجیدہ نظرنہیں آرہاہے۔ اس اتحاد کی اپنی سیاست ہے، اپنا مخصوص نظریہ ہے اور مخصوص اپروچ ہے، لیکن عوامی سطح پر اب ان مخصوصات کی بدلتے سیاسی منظرنامے کے پیش نظر زیادہ پذیرائی نہیں ہورہی ہے۔ البتہ قیادت بدستور اپنے نظریاتی ضد پر قائم ہے۔
بلاشبہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے کانگریس کی گھٹتی شبیہ میںایک نئی روح پھونک دی ہے اور یاترا نچلی سے نچلی سطح تک عوام کی توجہ اپنی طرف پھیرنے میںکامیاب ہوئی ہے اور اب اس کامیابی کو آگے بڑھانے اور مزید شدت اور عوام کی اور زیادہ شرکت اور پذیرائی حاصل کرنے کیلئے ایک نئی یاترا کی تیاریاں ہورہی ہیں لیکن اپوزیشن جماعتوں کو آپسی اتحاد کی ایک مضبوط لڑی میں پروسنے کی سمت میں کانگریس کی جانب سے فی الوقت تک کوئی فعال اور متحرک حرکت نظرنہیںآرہی ہے۔
اپوزیشن کے خیموں میں پائی جارہی خامیوں اور کمزوریوںپر حکمران جماعت گہری نگاہ رکھتی ہے اور اس کی قیادت ان خامیوں کا اپنے مفادات کے حق میں استحصال کرنے کی قدم قدم پر کوشش کررہی ہے، جبکہ اپوزیشن باالخصوص کانگریس اپنے طور سے حکمران جماعت کی خامیوں اور لغزشوں کا جوابی وار کے طور اپنے مفادات کے حق میں بھرپور استحصال کی کوشش کررہی ہے۔ لیکن کانگریس اور بی جے پی کے درمیان یہ نظریاتی لڑائی کسی چوہے بلی کی لڑائی کی مانند نہیں ہے بلکہ اس سے کہیں آگے ہیں۔ اور اُس آگے میں کانگریس اور اُس کی قیادت بہت پیچھے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس کی قیادت باالخصوص راہل گاندھی اپنی تقریروں اور بیانات میں ملک کے اداراوں باالخصوص پالسی ساز اداروں پر آر ایس ایس کا قبضہ کرنے کا بار بار حوالہ دے رہے ہیں۔
اپوزیشن اور حکمران جماعت کی حصول اقتدار اور تحفظ اقتدار کی اس لڑائی میںجو مختلف وجوہات اہم کرداربن کر اب تک اُبھر ے ہیں یا آئندہ اہم کردار اداکرنے جارہے ہیں ان میں منافرت سے عبارت تقریر یں اور بیانات ، مختلف نزاعی معاملات کو بُنیاد بنا کر معاشرتی سطح پر ہنگامہ آرائیاں اوار ہجومی تشدد، اشتعال انگیز کارروائیاں، جمہوریت ، سیکولرازم اور کچھ دوسرے نظریات کے درمیان موازنہ، چین کے حوالہ سے سرحدوں کی صورتحال وغیرہ ایسے معاملات خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
مختصر طور سے یہ مقابلہ ایک فرد واحد وزیراعظم نریندرمودی اور اپوزیشن جماعتوں کی درجن بھر سے زائد قیادتوں کے درمیان ہے، ماضی قریب میں بھی رہاہے اور اگلے سال ۲۰۲۴ء الیکشن کے حوالہ سے بھی رہے گا، فی الوقت تک اس لڑائی میں نریندرمودی کا پلہ بھاری رہاہے، اس وقت سیاسی سطح پر جو منظرنامہ ہے اس میں بھی وزیراعظم کا ہی پلہ بھاری دکھائی دے رہا ہے، اگر چہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار مسلسل دعویٰ کررہے ہیں کہ آنے والے الیکشن میں حکمران جماعت ایک سو پارلیمانی حلقوں تک محدود ہو کر رہ جائیگی، جس دعویٰ یا قیاس کی اب تک کسی معتبر اور مستند ادارے کی طرف سے توثیق سامنے نہیں آئی ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ہمسایہ ملک کے سیاستدان

Next Post

بائیک سوار کے پھسلنے سے سی آر پی ایف اہلکار زخمی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ہندواڑہ سڑک حادثے میں ڈرائیور ہلاک

بائیک سوار کے پھسلنے سے سی آر پی ایف اہلکار زخمی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.