سرینگر/۴ مارچ
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتہ کے روز شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کرال پورہ علاقے میں حزب المجاہدین کے مقتول کمانڈر بشیر احمد پیر کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
ایجنسی نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ایس ایچ او اور تحصیلدار کرالپورہ کے ساتھ این آئی اے کی ٹیم باباپورہ کپواڑہ پہنچی اور ایک مقتول عسکریت پسند کمانڈر ‘ بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم ولد مرحوم سکندر پیر کے نام پر جائیداد ضبط کی۔
اسٹیٹ بٹ پورہ، تحصیل کرالپورہ میں واقع سروے نمبر ۶۰۶ من‘۶۱۹ من اور ۶۲۰ من کے تحت ایک کنال ۱۳ مرلہ کی غیر منقولہ جائیداد اراضی کو وزارت داخلہ کے حکم کے تحت منسلک کیا گیا ۔
این ائی اے کی نوٹیفکیشن بشیر احمد پیر جو مبینہ طور پر لائن آف کنٹرول کے ذریعے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کو داخل کرنے کے انچارج تھے، کو مرکز نے گزشتہ سال ۴؍ اکتوبر کو عسکریت پسند سرگرمیوں میں ان کے کردار کے لیے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ’دہشت گرد‘ نامزد کیا تھا۔
پیر نے حزب المجاہدین، لشکر طیبہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے سابق عسکریت پسندوں اور دیگر کیڈروں کو متحد کرنے کے لیے کئی آن لائن پروپیگنڈہ گروپوں میں حصہ لیا۔
پیر کو گزشتہ ماہ پاکستان کے راولپنڈی میں ایک دکان کے باہر نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پیر، جس کا تعلق ضلع کپواڑہ سے تھا، گزشتہ ۱۵ سال سے زیادہ عرصے سے پاکستان میں رہ رہا تھا۔
روز عسکریت پسند کمانڈر مشتاق زرگر کا آبائی مکان منسلک کرنے کے بعد جمعہ کی صبح این آئی اے نے شمالی کشمیر میں ایک اور عسکریت پسند‘ باسط ریشی ‘جو وزارت داخلہ کے مطابق پاکستان میں مقیم ہے، کی جائیداد کو منسلک کر دیا تھا۔