سرینگر//
جموں کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں سینکڑوں اساتذہ کی جانب سے نوکری حاصل کرنے کیلئے مبینہ طور جعلی اسناد پیش کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے نتیجے میں اساتذہ سرکار کے راڈار پر آ چکے ہیں۔
ایسے میں محکمہ تعلیم نے ان اساتذہ کی اسناد کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے‘ جنہوں نے مبینہ طور پر نوکری حاصل کرنے کے لئے جعلی اسناد فراہم کی ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ان اساتذہ نے مختلف نجی یونیورسٹیز سے فاصلاتی تعلیمی نظام کے تحت یہ اسناد حاصل کی ہیں جو کہ سرکاری طور پر منظورشدہ یونیورسٹیز نہیں ہیں اور اب ان اساتذہ کی جانب سے پیش کردہ اسناد کی جانچ کی جا رہی ہی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جلد ہی اس سلسلے میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان اساتذہ کو فارغ کیا جائے گا جن کی اسناد جعلی پائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے غیر تسلیم شدہ بورڈز سے حاصل کردہ قابلیت سرٹفکیٹس جمع کرانے پر جموں صوبے کے ۲۳رہبر تعلیم اساتذہ کو نوکریوں سے بر خواست کر دیا تھا۔ برطرف کئے گئے اساتذہ نے ایسے اداروں سے اہلیت کی سرٹیفیکٹس حاصل کی ہیں جنہیں جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے تسلیم نہیں کیا ہے۔