لو جی اپنے ایل جی صاحب بھی رٹا لگانے میں ماہر ہو گئے ہیں… ہاں ہم جانتے ہیں کہ سنہا صاحب پہلے سیاستدان اور پھر ایل جی صاحب ہیں‘ لیکن… لیکن وادرِ کشمیر ہونے کے بعد ان کے اندر کا سیاستدان پتہ نہیں کہاں گم ہو گیا ہے‘ کھو گیا ہے… اور… اور یہ جناب یہاں حاکم اعلیٰ کا رول نبھا رہے ہیں… ہمیں سنہا صاحب حاکم اعلیٰ کے سوا کچھ اور نظر نہیں آ رہے ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں آ رہے ہیں ۔کہتے ہیں جیسا دیش ویسا بھیس ‘تو اپنے سنہا صاحب بھی کشمیر میں کچھ ایسا ہی کررہے ہیں۔خیر! بات شروع ہو ئی تھی ان کا رٹا لگانے سے تو… تو یہ جناب بھی رٹا لگا رہے ہیں… آجکل کچھ زیادہ ہی لگا رہے ہیں… ایل جی صاحب جہاں بھی جاتے ہیں وہاں یہ دو باتیں ضرورر کرتے ہیں … دو باتوں کا ذکر کرنا یہ جناب بھول نہیں جاتے ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں جاتے ہیں… ایک تو انسداد تجاوزات کی مہم کی بات اور…اور ووسری پرا ہرٹی ٹیکس کی بات … یہ دو باتیںایل جی صاحب اتنے تواتر کے ساتھ کررہے ہیں کہ اب انہیں زبانی یا د ہو گیا ہے کہ جموں اور سرینگر میں کل کتنے مکانات ہیں ‘ ان مکانات میں سے کتنے ایک ہزار مربع فٹ سے کم رقبے کے ہیں… دونوں شہروں میں کتنی دکانیں ہیں‘ ان دکانوں میں چھوٹی کتنی ہیں… جو باقی بچ جاتی ہیں انہیںسالانہ کتنا پراپرٹی ٹیکس ادا کرنا ہو گا اور… اور کتنا نہیں… جموں کشمیر سے باہر پراپرٹی ٹیکس کی کیا شرحیں ہیں اور جموں کشمیر میں کیا… سنہا صاحب کو یہ سب زبانی یاد ہے…ہمیں یہ جناب آجکل ایل جی کم اور ایک شاعر زیادہ معلوم ہو تے ہیں… شاعر حضرات جہاں بھی جاتے ہیں‘شروع ہو جاتے ہیں… اور سنہا صاحب بھی کچھ ایسا ہی کررہے ہیں… حتیٰ کہ انہوں نے روز گزشتہ خواتین پولیس دستے کو بھی یہ رو داد سنائی …اور اس لئے سنائی کیونکہ ان کی انتظامیہ کوئی بھی کام ‘ چھوٹا یا بڑا‘ کوئی بھی حکم ‘ چھوٹا یا بڑا جاری کرنے سے پہلے گراؤنڈ ورک کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتی ہے… جن پر یہ احکامات نافذ کرنے ہیں‘ انہیں اعتماد میں لینا ضروری نہیں سمجھا جارہا ہے اور… اور بالکل بھی نہیں سمجھا جا رہاہے …انتظامیہ پہلے کرتی ہے…اور بعد میں لوگوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کرتی ہے… جبکہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ… کہ لوگوں کو پہلے اعتماد میں لیا جاتا ۔اگر ایسا کیا جاتا تو… تو یقین کیجئے کہ ایل صاحب کو پھر بار بار اور ہر بار صفائی دینے کی کوئی ضرورت نہیں رہتی اور… اور بالکل بھی نہیں رہتی ۔ ہے نا؟