بدھ, جولائی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

خشک سالی کا شاخسانہ: جموں وکشمیر کے جنگلوں میں آتشزدگی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-04-11
in تازہ تریں
A A
وائلڈ لائف رینج اجس کے جنگل میں آگ
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

وادی میںبارشوں کے بعد رات کے درجہ حرارت میں کمی

بارہمولہ میں خاتون منشیات فروش کو گرفتار‘ممنوعہ اشیاء ضبط

سرینگر/۱۱؍اپریل
جموں و کشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال کے چلتے جنگلات میں آگ لگنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے ۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ جنگلوں میں آگ لگنے کی بنیادی وجہ موجودہ خشک سالی ہے اور بارشیں ہونے سے اس آفت کو قابو میں کیا جا سکتا ہے ۔
نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن( این اے ایس اے ) کی فائر انفارمیشن فار ریسورس منیجمنٹ سسٹم (ایف آئی ایس ایم ایس) کی سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کشمیر کے آٹھ جبکہ جموں کے پچاس جنگلوں میں آگ لگ گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ پندرہ دنوں کے دوران جموں وکشمیر کے جنگلوں میں آگ کی کم سے کم ایک سو وارداتیں پیش آئی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ موجودہ خشک موسمی صورتحال جنگلوں میں آگ لگنے کی بنیادی وجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے آگ کی واردتیں کم ہونے کی امید ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ محکمہ ماحولیات اور ریموٹ سنسنگ کی ایک سروے کے مطابق جموں و کشمیر کی کل جنگل اراضی کا نصف رقبہ آگ لگنے کے سب سے زیادہ خطرناک اور درمیانی درجے کے خطرناک علاقوں میں آتا ہے ۔
سروے کے مطابق جموں و کشمیر کے جنگلاتی ڈویژنز کے۶۶۴۶کمپارٹمنٹس میں۸۷ء۲۷۸۶۹مربع کلو میٹروں کے کل رقبے میں سے۲۱ء۴۲۸۲مربع کلو میٹر آگ لگنے کے سب سے زیادہ خطرناک زون میں جبکہ۱۵ء۹۴۹۰مربع کلو میٹر درمیانی درجے کے خطرناک علاقوں میں آتے ہیں۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ آگ سے پہنچنے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے فوری طور تفصیلی ایکشن پلان تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔
ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر کے سیر آباد پستونہ کے کپمارٹمنٹ نمبر۲۷‘۲۶ اور۲۸ میں دو اپریل کو آگ لگ گئی تھی اور اس سے نوگڈی بٹی نور، زاجہ کھڈ، پنیر جاگیر، آری پل، وانتہ وگن، حاجن، ستورہ، نارستان وغیرہ جیسے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے چیف فارسٹ کنزرویٹر عرفان شاہ نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ آگ دراصل وائلڈ لائف علاقوں میں لگ گئی ہے جہاں درخت کم اور گھاس زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے عملے ، جس کو محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی، وائلڈ لائف، پولیس اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں نے مدد فراہم کی، نے اس آگ کو زیادہ پھیلنے سے روک دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب درجہ حرارت میں زیادہ اضافہ درج ہوتا ہے تو یہ آگ قدرتی طور پر لگ جاتی ہے موصوف عہدیدار نے کہا کہ بعض علاقوں میں گلہ بانوں نے گھاس کو آگ لگادی، جو پھیل گئی۔انہوں نے کہا کہ دراصل یہ ‘فارسٹ فائر’ نہیں بلکہ ‘بش فائر’ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس آگ سے گھاس جل گئی ہے تاہم کہیں کہیں درختوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے مزید کہا ہے فی الوقت یہ آگ قابو میں ہے ۔
وائلڈ لائف رینج آفیسر کھنہ گنڈ بشیر بابا نے یو این آئی کو بتایا کہ اس آگ پر نوے فیصدی کنٹرول کیا گیا ہے اور اب کہیں کہیں صرف جھاڑیاں جل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس آگ سے درختوں کو نقصان نہیں پہنچا ہے تاہم جو درخت گر کر سوکھ گئے تھے وہ جل گئے ہیں اور اس کے علاوہ گھاس جل گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا اکتوبر کے مہینے میں ہوتا تھا لیکن خشک سالی سے یہ واقعات ماہ اپریل میں ہونے لگے ۔
موصوف عہدیدار نے کہا کہ ہم دن کو آگ بجھاتے تھے تو شام کو ہوا کے جھونکے اس آگ کو دوبارہ تیز کر دیتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ بارشیں ہونے سے اس آگ کو پوری طرح سے قابو میں کیا جاسکتا ہے ۔ترال کے وائلڈ لائف رینج آفیسر نے کہا کہ چار اپریل کو یہ آگ نمودار ہوئی تھی جس کو قابو میں کر لیا گیا لیکن چھ اپریل کو کھریو سے یہ آگ دوبارہ نمودار ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ اس آگ سے گھاس وغیرہ کو نقصان ہوا درختوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اگر دیکھا جائے تو رواں سیزن میں اس قسم کی آگ نہیں لگتی تھی بلکہ اکتوبر یا نومبر کے مہینوں میں لگتی تھی۔
بتادیں کہ ماہرین موسمیات کا ماننا ہے کہ وادی کشمیر میں جاری خشک سالی آنے والے مہینوں میں پانی کی قلت کا بھی موجب بن سکتی ہے جس سے کسان طبقے کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونے پڑ سکے گا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مسلسل پانچویں دن مستحکم

Next Post

ٹیرر فنڈنگ معاملہ:یاسین ملک اور دیگر کے خلاف۱۸؍اپریل کو الزامات طے کئے جائیں گے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

کشمیر میں موسم خشک و خوشگوار‘۲۶مارچ تک موسم خشک رہے گا
تازہ تریں

وادی میںبارشوں کے بعد رات کے درجہ حرارت میں کمی

2025-07-09
بارہمولہ میں خاتون منشیات فروش کو گرفتار‘ممنوعہ اشیاء ضبط
تازہ تریں

بارہمولہ میں خاتون منشیات فروش کو گرفتار‘ممنوعہ اشیاء ضبط

2025-07-09
تازہ تریں

’مودی کی رہنمائی میں جموں کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن‘

2025-07-06
’عام آدمی کو تحفظ کا احساس دلانا ہماری ترجیح ہو نی چاہئے ‘
تازہ تریں

رام بن میں سڑک حادثہ‘۳۵ یاتری زخمی ‘یاتریوں کی حفاظت کویقینی بنایا جائے :سنہا

2025-07-06
مودی نے ملک کی سرزمین کی ایک انچ بھی نہیںدی :رجیجو
تازہ تریں

حج۲۰۲۶: درخواستیں اگلے ہفتے سے شروع ہوں گی:رجیجو

2025-07-05
۲ء۳۵ڈگری سینٹی گریڈ:سرینگر کاگرم ترین دن
تازہ تریں

شدید گرمی کی لہر:ماہرینِ صحت کی احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل

2025-07-05
سرینگر میں تین سالہ لڑکے کو غرقاب ہونے سے بچایا گیا
تازہ تریں

بانڈی پورہ اور سرینگر میں نہانے کے دوران دو نوجوان غرقاب‘ لاشیں بازیاب

2025-07-05
شوپیاں گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد گرفتار، اسلحہ بر آمد:پولیس
تازہ تریں

ترال میں دو ملی ٹینٹ معاونین گرفتار، دھماکہ خیز مواد برآمد

2025-07-04
Next Post
ٹیرر فنڈنگ معاملہ:یاسین ملک اور دیگر کے خلاف۱۸؍اپریل کو الزامات طے کئے جائیں گے

ٹیرر فنڈنگ معاملہ:یاسین ملک اور دیگر کے خلاف۱۸؍اپریل کو الزامات طے کئے جائیں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.