سرینگر//
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) جموں کی عدالت نے جمعرات کو کشتواڑ کے ۱۳سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے جو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے سرگرم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خلیل پوسوال‘سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی)کشتواڑ پولیس کی درخواست پر‘این آئی اے کی خصوصی عدالت، جموں نے ۱۳ ملی ٹینٹوںکے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے جو ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن وہ آباد ہیں اور پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے کام کر رہے ہیں‘‘۔
ایس ایس پی نے کہا’’کشتواڑ پولیس کے چیف انویسٹی گیشن آفیسر نے سابقہ ڈوڈہ ضلع اور جموں کشمیر کے دیگر حصوں میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ان کے سرگرم ملوث ہونے کے لیے ملزمین کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے لیے خصوصی این آئی اے عدالت سے رجوع کیا‘‘۔
پوسوال نے سلیپر سیلز کو متحرک کیا اور انہیں علیحدگی پسند اور علیحدگی پسند رہنماؤں کے ساتھ مل کر جموں اور کشمیر کو یونین آف انڈیا سے الگ کرنے کے مذموم ڈیزائن کے ساتھ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کیلئے جموں و کشمیر میں دھکیل دیا‘‘۔
ایس ایس پی نے کہا’’ کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔پی او جے کے اور پاکستان سے سرگرم ملی ٹینٹوں جن کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ان کی شناخت شہنواز کانٹھ عرف منا عرف عمر آف ہلر، نعیم احمد عرف عامر عرف غازی جامع مسجد، محمد اقبال عرف بلال کچلو مارکیٹ، شاہنواز عرف نعیم ساکن چیرو کے نام سے ہوئی ہے۔ پڈیارنا، کنڈلی پوچل کے جاوید حسین گری عرف مزمل، جگنا کیشوان کے بشیر احمد مغل، جگنا کیشوان کے غازی الدین، جگنا کیشوان کے ستار دین عرف رجب عرف سیف اللہ، بندرنا کے امتیاز احمد عرف داؤد، کیتھر کے بون احمد عرف داؤد شامل ہیں‘جواس وقت پاکستان کے پی او کے میں مقیم ہیں ۔
یہ وارنٹ این آئی اے کیس میں جاری کیے گئے ہیں جس پر پولیس اسٹیشن، کشتواڑ میں متعلقہ دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔