سرینگر//(ویب ڈیسک)
ملک نے نریندر مودی حکومت کے تحت کشمیر میں دہشت گردی، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے ہونے والے تشدد میں۸۰ فیصد کمی دیکھی ہے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا ویژن ہے کہ بھارت کو دنیا میں سب سے اوپر دیکھیں۔
شاہ ناگپور میں لوک مت میڈیا گروپ کے ذریعہ منعقدہ ایک تقریب میں بانی ایڈیٹر اور تجربہ کار آزادی پسند جواہر لال دردا کی پیدائش کی صد سالہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جنہیں ’بابوجی‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اور شہر سے اس کے مراٹھی اخبار کے ایڈیشن کی گولڈن جوبلی منائی جاتی ہے۔
’امرت کال‘ کے تین بڑے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے،۲۵ سالہ دور جو ہندوستان کی آزادی کی صد سالہ پر اختتام پذیر ہوا، جس کا مقصد پی ایم مودی نے پیش کیا، شاہ نے کہا کہ پہلا مقصد آزادی کے مجاہدین کی قربانیوں کو موجودہ نسل کے سامنے پیش کرنا ہے۔
شاہ نے کہا کہ دوسرا مقصد گزشتہ ۷۵ سالوں میں ملک کی طرف سے کی گئی ترقی کو لوگوں کے سامنے لانا ہے، جبکہ تیسرا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ اگلے ۲۵ سالوں میں ہندوستان تمام شعبوں میں سب سے اوپر پہنچ جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت سے پہلے، ملک کو کشمیر، شمال مشرق اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کے حوالے سے اندرونی سلامتی کے چیلنجوں کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ مودی حکومت کے تحت کشمیر میں دہشت گردی، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے تشدد میں۸۰ فیصد کمی آئی ہے۔
شاہ نے کہا کہ وادی کشمیر نے ایک سال میں تقریباً ۸ء۱ کروڑ سیاحوں کو دیکھیُ جسے انہوں نے’بڑی چیز‘ قرار دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں۷۰ سالوں میں۱۲ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی لیکن مودی حکومت کے تحت صرف تین سالوں میں اسے ۱۲ہزار کروڑ روپے ملے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہر گھر کو نل کا پانی اور بجلی فراہم کی گئی ہے جو کہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہے۔
شمال مشرق میں شورش میں نمایاں کمی آئی ہے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج (خصوصی اختیارات) ایکٹ (افسپا)،جو کہ ایک متنازعہ قانون‘ شمال مشرق کے تقریباً ۶۰ فیصد علاقے سے واپس لے لیا گیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کا ویژن ہندوستان کو دنیا میں سرفہرست دیکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ۷۰ فیصد خود انحصاری کے ساتھ دفاعی پیداوار میں ’آتمانیربھر‘ بن رہا ہے ‘ اور زور دے کر کہا کہ ملک مودی کی قیادت میں دنیا میں مینوفیکچرنگ کے مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ایسے فیصلے لے رہی ہے جو لوگوں کیلئے فائدہ مند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان دو سے تین سالوں میں ہائیڈروجن کی پیداوار میں دنیا کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہندوستان سیٹلائٹ کے میدان میں چار سے پانچ سالوں میں بہت آگے ہو جائے گا۔
وزیر داخلہ نے ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مودی کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ’جنتا کرفیو‘ کی ان کی کال کو زبردست ردعمل ملا۔
سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کے’ہفتے میں ایک بار کھانا چھوڑنے‘ کی کال کو یاد کرتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ شاستری کے بعد مودی واحد لیڈر ہیں جن کو ہندوستان کے عوام نے سنا۔
اس سے پہلے پروگرام میں، شاہ نے لوک مت کے ناگپور ایڈیشن کا ایک خصوصی شمارہ اور بابو جی کی یاد میں ایک یادگاری سکہ اور گروپ کی گولڈن جوبلی پر ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے صحافت اور سماجی کام کے میدان میں آنجہانی جواہر لال دردا کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے جواہر لعل دردا کی اقدار کو آگے بڑھانے کے لیے گروپ کی بھی تعریف کی۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور سماجی کاموں میں جواہر لعل دردا کے تعاون کی ستائش کی۔
شاہ کو ’راشٹر کا پہرے دار‘ (قوم کا محافظ) قرار دیتے ہوئے، لوک مت گروپ کے چیئرمین وجے دردا نے کہا کہ وزیر داخلہ نے ملک کے مفاد میں کئی فیصلے لیے ہیں۔ دردا نے کہا کہ وہ شاہ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے سایوں کو دیکھتے ہیں۔ انہوں نے وزیر سے صحافیوں اور فوٹو جرنلسٹ کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ایک قانون لانے کی بھی درخواست کی۔