سرینگر/۹؍اپریل
پولیس نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں گذشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں ۱۳نوجوانوں کو غداری کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔
پولیس کے مطابق ملزموں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت گرفتار کرنے کیلئے ڈوزیرز تیار کئے جا رہے ہیں۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز جامع مسجد سری نگر میں لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز جمعہ ادا کی اور نماز کی ادائیگی کے بعد قریب از ایک درجن لوگوں نے ملک دشمن اور اشتعال انگیز نعرہ بازی شروع کی اور اس نعرہ بازی میں مزید کچھ لوگ شامل ہوگئے جبکہ باقی لوگ دور ہی رہے ۔
ترجمان نے کہا’’اس دوران نعرہ بازی کرنے والے افراد اور جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے رضاکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے مسجد میں ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوئی اور طرفین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں‘‘۔
پولیس کے ترجمان کا بیان میں کہنا تھا’’بعد میں ان نعرہ بازوں کو مسجد سے باہر نکالا گیا لیکن ایک گیٹ سے باہر آنے کے باوجود ان میں سے ایک درجن لوگوں نے دوسرے لوگوں کو بھی نعرہ بازی کرنے کیلئے بھڑکانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوگئے ‘‘۔
بیان کے مطابق پولیس کو دیکھتے ہی یہ لوگ جائے موقع سے بھاگ گئے ۔بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن نوہٹہ میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئیں۔
پولیس کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران ملزموں کی شناخت معلوم کرنے کے لئے ممختلف تکینکی وسائل کو استعمال کیا گیا اور اس سلسلے میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔
بیان میں کہا گیا ہے’’اس دوران پہلے نعرہ بازی کرانے کیلئے مرکزی رول ادا کرنے والے دو افراد بشارت نبی بٹ ولد غلام نبی بٹ ساکن حول نوہٹہ اور عمر منظور شیخ ولد مرحوم منظور احمد شیخ ساکن بہاؤالدین صاحب نوہٹہ کو گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد باقی گیارہ ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید مشکوک افراد کی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور ان کو اس جرم میں ملوث پائے جانے کے بعد باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ ان تمام ملزموں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت گرفتار کرنے کے لئے ڈوزیرز تیار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا’’ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آگئی کہ ملزموں کو جنگجو تنظیموں کے پاکستانی ہینڈلرس نے جامع مسجد میں لوگوں کو اشتعال دے کر نماز جمعہ میں رخنہ ڈالنے اور امن و قانون کی صورتحال در برہم کرنے کے لئے ہدایات دی تھیں‘‘۔
ترجمان کاکہنا تھا’’ ملک دشمن اور ملی ٹنٹ ایجنڈا کی تقویت کیلئے مذہبی مقامات کے استعمال کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔پولیس نے والدین سے اپنے بچوں پر نظر گذر رکھنے کی اپیل کی ہے ۔‘‘