سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ‘عمرعبداللہ نے کہا کہ ایجنسی نے ان پر کوئی الزام نہیں لگایا اور صرف اس کیس کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی۔
عمرعبداللہ نے آج ایک ٹویٹ میں کہا ’’مجھ پر کوئی الزام نہیں لگایا۔ انہوں نے مجھے۱۲۔۱۳ سال پرانے کیس کی جاری تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کیلئے بلایا۔ میں نے انہیں جتنا ہو سکا جواب دیا۔ میں ان کی مزید مدد کروں گا اگر۔ انہیں میری ضرورت ہے۔‘‘
اس سے پہلے عمر عبدا للہ جمعرات کی صبح یہاں نئی دہلی میں واقع انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) کے دفتر میں پیش ہوئے جہاں منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی ۔
عمرعبداللہ صبح ای ڈی کے دفتر پہنچے اور وہاں پہلے سے ہی موجود میڈیا کے نمائندوں سے کوئی بات کئے بغیر ہی سیدھے اندر چلے گئے ۔حکام نے ای ڈی دفتر کے گردو پیش میں پہلے ہی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے ۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے قبل ازیں جے اینڈ کے بینک کے سابق چیئرمین مشتاق احمد شیخ اور دیگر کے خلاف قرضوں اور سرمایہ کاری کی منظوری میں مبینہ بے ضابطگیوں کا مقدمہ درج کیا تھا۔
سی بی آئی کی ایف آئی آر کا نوٹس لیتے ہوئے، ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی جانچ شروع کی ہے۔
سی بی آئی نے۲۰۲۱ میں جے اینڈ کے بینک کے اس وقت کے انتظامیہ کے خلاف ۲۰۱۰ میں ممبئی کے باندرہ کرلا میں میسرز اکروتی گولڈ بلڈرز سے مبینہ طور پر۱۸۰ کروڑ کی حد سے زیادہ شرح پر جائیداد خریدنے کیلئے ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ ‘‘
عمر عبداللہ کی پارٹی‘ جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) نے مرکز پر تنقید کی ہے، اور اس پر سیاسی مقاصد کے لیے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پارٹی نے ٹویٹر پر کہا’’ہمیں کوئی شک نہیں ہے کہ اس ماہی گیری کی مہم سے بی جے پی کو کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں ملے گا اور لوگ ضرورت پڑنے پر قومی کانفرنس کی بھرپور تائید کریں گے۔‘‘