نئی دہلی//
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو ۲۴۔۲۰۲۳کے بجٹ میں مالیاتی خسارے کو کم کرنے کیلئے تعلیم، صحت، منریگا اور سماجی بہبود کی اسکیموں کیلئے مختص رقم کو کم کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ مہنگائی کے اثر کو کم کرنے ، سرمائے میں اضافہ، پیداواری صلاحیت، روزگار اور سماجی تحفظ میں اضافہ کرنے والا بجٹ ہے ۔
بجٹ میں کسی بھی برادری کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ سب سے زیادہ ترقی پر مبنی بجٹ ہے ۔
مالیاتی استحکام کے لیے سبسڈی کو کم کرنے کے اعداد و شمار کے ذریعے اپوزیشن اراکین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوء سیتا رمن نے کہا کہ کھاد کی سبسڈی۱۶۔۲۰۱۵ سے۲۰۔۲۰۱۹تک سالانہ۶۵ہزار کروڑ سے۸۰ہزار کروڑ روپے کے درمیان تھی، جسے بڑھا کر۲۳۔۲۰۲۲ میں۲۵ء۲لاکھ کروڑ کردیا گیا ہے ۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال اس میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ہم نے درآمدی کھادوں کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے باوجود اپنے کسانوں پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالا۔
سیتا رمن نے کہا کہ یوریا کا۴۵کلو کا تھیلا کسان کو ۲۲۰روپے میں دیا جاتا ہے جبکہ اس کی درآمد کی لاگت بڑھ کر۲۸۰۰روپے ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں فوڈ سبسڈی پر۹۷ء۱کروڑ روپے کے اخراجات کا انتظام ہے ، جو کہ۲۰۱۹۔۲۰۲۰کے ایک لاکھ کروڑ روپے کے مقابلے تقریباً دوگنا ہے ۔
وزیر خزانہ نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) کی فراہمی میں کمی کی تنقید کے جواب میں کہا کہ یہ مانگ پر مبنی اسکیم ہے ۔ انہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ کہا کہ ہم نے ہر بار بجٹ میں کئے گئے پروویژن سے زیادہ خرچ کیا ہے جبکہ یو پی اے حکومت کے دور میں منریگا پر ہونے والے حقیقی سالانہ اخراجات سالوں تک بجٹ کی فراہمی سے کم رہے ۔
سیتا رمن نے کہا’’غریبوں کے نام پر سیاست کرنا آپ کا شعبہ ہے ، ہم وزیر اعظم مودی کے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا پریاس کے ساتھ کام کرتے ہیں‘‘۔
ڈیزل، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات نہ کرنے کے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم کی واضح ہدایات پر ہم نے نومبر۲۰۲۱؍اور جون۲۰۲۲میں پیٹرولیم مصنوعات پر ایکسائز ڈیوٹی کم کی، لیکن اس کے برعکس ہماچل پردیش میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ڈیزل تین روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا۔
وفاق وزیر خزانہ نے پنجاب اور کیرالہ میں بالترتیب ویٹ اور سیس لگا کر ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا حوالہ دیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مغربی بنگال، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور جھارکھنڈ ایسی ریاستیں ہیں جنہوں نے پٹرولیم ایندھن میں اضافہ کیا ہے اور اس میں بھی نہ ہونے کے برابر کمی کی ہے ۔ اس کے برعکس نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت والی تمام ریاستوں نے قیمتوں میں کمی کی ہے ۔