نئی دہلی،//کانگریس کے ہنڈ ن برگ رپورٹ کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی) بنائے جانے کے مطالبہ پر راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے آج کہا کہ کمیٹی کی تشکیل کا الزام ثابت ہونے پر یا حکومت کے خلاف کسی الزام کو لے کر کیا جاتا ہے ۔
صدر جمہوریہ کے تقریر پر شکریہ کے تحریک پربحث کے دوران حزب اختلاف کے لیڈر ملکا ارجن کھڑگے نے ہنڈنبرگ رپورٹ کی جانچ جے پی سی سے کرانے کو کئی بارمطالبہ کیا جس پر مسٹر گوئل نے کہا کہ کوئی الزام ثابت ہونے پر ہی جے پی سی کی تشکیل کی جاتی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی حکومت پر کوئی مخصوص الزام ہو تب اس کمیٹی کی تشکیل کی جاتی ہے ۔
اس سے قبل مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ایک شخص کی دو سال میں 12لاکھ کروڑ کی جائیداد کیسے ہو سکتی ہے ۔ ایک شخص اس پر قبضہ کرکے بیٹھا ہے ۔ اس لئے جے سی پی کی تشکیل کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا ‘‘ہنڈن برگ گھپلے والے اگر ہریش چندر بن کر نکلے تو ہم ان کے گلے میں مالا ڈالیں گے ۔ ’’
مسٹر گھڑگے نے کہا کہ حکومت جے پی سی سے بھاگ رہی ہے ۔ ملک میں ایک آواز سے جے پی سی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور یہ ملک کے مفاد میں ہے ۔ جمہوری اداروں پر حملے ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آج لوگوں کو سچ بولنے نہیں دیا جارہا ہے ۔ سچ لکھنے نہیں دیا جا رہا ہے ۔ صحافیوں کو جیل بھیجا جا تا ہے ۔ ٹی وی پر سچی بات کرنے والے اینکر کو ہٹا دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین پر چلیں گے تو سب کو امن و سکون ملے گا ۔