سرینگر//
جنوبی ضلع شوپیاں میں سابق وزیر‘تاج محی الدین کے زیر قبضہ۱۳کنال اراضی کو باز یاب کیا گیا ہے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز انسداد تجاوزات مہم کے تحت محکمہ مال کی ٹیم نے شوپیاں میں۱۳کنال۱۶مرلہ جنگلاتی اراضی پر غیر قانونی قبضے کو چھڑایا۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں کل ملا کر۳۵کنال سرکاری اراضی ہے تاہم سابق وزیر نے ۱۳کنال پر غیر قانونی طورپر قبضہ کیا ہوا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر تاج محی الدین‘ جو اب غلام نبی آزاد کی قیادت والی پارٹی سے وابستہ ہیں‘ کے زیر قبضہ سرکاری اراضی کو تحویل میں لے کر وہاں پر بورڈ نصب کیا گیا ۔
اس دوران انسداد تجاوزات مہم کے خلاف پیر کے روز ٹنل کے آر پار لوگوں نے پُر امن احتجاج کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ آرڈر کو فوری طورپر واپس لیا جائے ۔
اطلاعات کے مطابق بانہال میں پیر کے روز مکمل ہڑتال رہی جس دوران تاجروں اور مقامی لوگوں نے دھرنا دیا۔
بیو پار منڈل بانہال کے عہدیداروں نے اس موقع پر کہاکہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران غریبوں کے ساتھ نہ چھیڑا جائے ۔انہوں نے کہاکہ اُن لوگوں کے خلاف ہی کارروائی عمل میں لائی جائے جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے اراضی کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جمایا ہے ۔
اُن کے مطابق غریبوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانا نا انصافی ہے اور اس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے ۔
دریں اثنا کنلون بجبہاڑہ میں بھی لوگوں نے انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرین نے بتایا کہ بجبہاڑہ کے کنلون علاقے میں ہی انسداد تجاوزات مہم کے تحت کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے جبکہ باقی علاقوں میں ہزاروں کنال کاہچرائی پر قبضہ کیا گیا ہے وہاں ڈھانچوں کو منہدم نہیں کیا جارہا ہے ۔
مظاہرین نے کہاکہ با اثر افراد کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ، سرپنچ اور دوسرے عہدیداروں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہے اور اُنہیں اس مہم سے پرے رکھے گیا۔انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کو غلط راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے لہذا یل جی منوج سنہا سے اپیل ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کریں ۔
علاوہ ازیں سرینگر کے قلب لالچوک میں عوامی آواز پارٹی کی جانب سے بلڈزور مہم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔جلوس کے شرکا ء اس موقع پر بلڈوزر چلانا بند کرو کے نعرے لگا رہے تھے ۔
اس موقع پر عوامی آواز پارٹی کے سربراہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا ’’ایل جی انتظامیہ نے وعدہ کیا تھا کہ غریبوں کے آشیانوں پر بلڈوزر نہیں چلایا گیا تاہم متعلقہ ادارے اس پر عمل ہی نہیں کر رہے ہیں‘‘۔
اُن کے مطا بق لیفٹیننٹ گورنر نے پچھلے کئی روز سے بیانات دئے کہ غریبوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی لیکن شہر سری نگر میں گزشتہ دنوں ہی غریبوں کے آشیانوں پر بلڈوزر چلائے گئے دور افتادہ علاقوں میں کیا کچھ ہو رہا ہے یہ سب کے سامنے عیاں ہے ۔
اُن کا کہنا تھا کہ کشمیری پُر امن طریقے سے اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں لیکن بلڈوزر مہم کے تحت غریبوں کو تنگ طلب کیا جا رہا ہے ۔جلوس کے شرکائنے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مہم پر فوری طورپر روک لگنی چاہئے ۔