ڈوڈہ//
حکام نے بتایا کہ جموںکشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے ایک گاؤں میں کل ۱۹ خاندانوں کو ان کے مکانات اور دیگر ڈھانچوں میں دراڑیں پڑنے کے بعد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام نے کہا’’ڈوڈہ شہر سے۳۵کلومیٹر دور ٹھاٹھری کی نئی بستی میں لڑکیوں کیلئے ایک مسجد اور ایک مذہبی اسکول کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے‘‘۔
جمعرات کو لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کچھ مزید مکانات کو نقصان پہنچا جب کچھ ڈھانچوں میں پہلے ہی دراڑیں پڑ گئی تھیں۔
ایک اہلکار نے بتایا ’’انیس خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جب ان کے مکانات غیر محفوظ ہو گئے تھے۔ ہم صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہے ہیں‘‘۔
ادھر سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں ٹھاٹھری ڈوڈہ میں رہائشی مکان میں دراڑیں پڑ نے سے مکینوں کو محفوظ جگہ لے جایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ زالوجی اینڈ مائننگ او رانجینئروں کی ایک ٹیم نے علاقے کا معائنہ کیا جس دوران پتہ چلا ہے کہ پہاڑی دھنس رہی ہے ۔
ذرائع نے کہاکہ جمعے کے روز مزید ۱۴مکانوں میں دراڑیں پڑگئی جس کے بعد لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا۔اُن کے مطابق ڈویژنل کمشنر جموں اور ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ حالات پر نظر گزر بنائے ہوئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ پہاڑی کا حصہ دھنس جانے کی وجہ سے رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ۔
معلوم ہوا ہے کہ ماہرین کی کئی ٹیموں کو جائے وقوع کی اور روانہ کیا گیا اور وہ جائزہ لے رہے ہیں کہ پہاڑی کیوں دھنس رہی ہے۔