سرینگر//
وادی کشمیر میں کئی ضلع مجسٹریٹوں نے اپنے اپنے اضلاع کے تمام مالیاتی اور کاروباری یونٹ ہولڈروں سے معیاری سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کرنے اور کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن سسٹم میں مشکوک نقل وحمل کا مشاہدہ کرنے کی صورت میں نزدیکی پولیس تھانہ کو مطلع کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ سرینگر‘ اعجاز اسد کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہا گیا کہ یہ حکمنامہ پہلے ہی پانچ اپریل سے نافذ ہوا ہے اور یہ۶۰دنوں تک نافذالعمل رہے گا نیز اس کی کوئی بھی خلاف ورزی تعزیرات ہند۱۸۶۰ کی دفعہ ۱۸۸کے تحت قانونی کارروائی کی موجب بن جائے گی۔
حکمنامے میں کہا گیا’’جموںکشمیر میں ملک دشمن اور تخریبی عناصر کے ہاتھوں معصوم شہریوں کو چن چن کر نشانہ بنانے کے حالیہ بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق خطرات کے پیش نظر جان و مال کی مشینری کے تحفظ کیلئے مناسب ٹیکنالوجیز سمیت کئی اقدام کرنے کی ضرورت ہے ‘‘۔
سرینگر ضلع مجسٹریٹ نے کہا’’یہاں بینکنگ اور مالیاتی و کاروباری اداروں جیسے بینک، اے ٹی ایمز، زیوارات کی دکانیں، پٹرول پمپ، شاپنگ مال، ریستوران، ہوٹل، سینما ہال، شراب کی دکانیں، کھانے پینے کی جگہیں، ریڈی میڈ گارمنٹس دکانیں، شو رومز، چھوٹے بازار، تعلیمی ادارے ، عبادت گاہیں، بس اڈے ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے ، ہسپتال اور دفاتر کی کافی بڑی تعداد موجود ہے ، جہاں نقدی لین دین ہوتی ہے یا ایک ایسی جگہ جہاں بہ یک وقت پچاس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے کا امکان ہوتا ہے ، ان اداروں کے باہری علاقوں کے احاطے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں ہوتے ہیں‘‘۔
ضلع مجسٹریٹ نے حکمنامے میں کہا کہ ان جگہوں پر معیاری سی سی ٹی کمرے نصب کرنے سے نہ صرف جرائم کی روک تھام یقینی بن جائے گی بلکہ انسانی جانوں کو لاحق خطرات کی روک ممکن بنتے ہوئے کاروبار، سیاحت اور معاشرے کی مجموعی ترقی کے فروغ کو بھی مدد ملے گی۔
اسد نے کہا’’مجرموں، سماج و ملک دشمن عناصر کو جرائم کے ارتکاب سے باز رکھنے کے لئے ایسے اداروں کے باہر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ایک قوت بڑھانے کا کام کرے گی جس سے ان اداروں میں آنے والے لوگوں میں اعتماد پیدا ہوگا‘‘۔
حکمنامے میں کہا گیا’’میں محمد اعجاز اسد آئی اے ایس ضلع مجسٹریٹ سرینگرسیکشن ۱۴۴سی آر پی۱۹۷۳کے تحت حاصل شدہ اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے تحریری طور حکم دیتا ہوں کہ ایسے اداروں کے مالکان اور مارکیٹ ایسو سی ایشنز خواہ وہ رجسٹرڈ ہوں یا نہ ہوں، اس حکمنامے کی تعمیل کریں اور یہ حکمنامہ شائع ہونے کی تاریخ سے دو ہفتوں کے اندر اندر درجہ ذیل اقدام کریں‘‘۔
اسد نے حکمنامے میں کہا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرے اس طریقے سے نصب ہونے چاہئے کہ وہ اداروں اور مارکیٹ اسیو سی ایشنز کے دکانوں کے داخلی و خارجی راستوں اور اداروں اور مارکیٹ ایسو سی ایشنز کی پارکنگ لاٹس کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت چالیس میٹروں کے فاصلے کا احاطہ کر سکیں۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ سی سی ٹی وی کیمرے پورے ہفتے رات دن کام کریں یہاں تک کہ دکان، ادارہ بند ہونے کے بعد بھی یہ کام کرنے چاہئے ۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمرے اچھے معیار کے ہونے چاہئے اور مطالبہ کرنے پر سی سی ٹی کیمرے کی فوٹیج پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کی جانی چاہئے ۔
اس حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمرے میں کسی بھی مشکوک نقل و حمل کے مشاہدے کی صورت میں نزدیکی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا جانا چاہئے نیز یہ حکمنامہ جس کو پانچ اپریل سے نافذ کیا گیا۶۰دنوں تک نافذ العمل رہے گا اور خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف تحت قانون کارروائی کی جائے گی۔
بتادیں کہ باقی ضلع مجسٹریٹوں نے بھی کم وبیش اسی نوعیت کی متن کے حکمنامے جاری کئے ہیں۔