نئی دہلی//
اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے ملک کی قومی سلامتی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے علاوہ عوامی نظم و نسق سے متعلق منفی پروپیگنڈاکرنے کے معاملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب کے۲۲چینل کو بلاک کر دیا ہے ۔
گذشتہ سال فروری میں آئی ٹی ضابطہ۲۰۲۱کے نوٹیفکیشن کے بعد سے یہ ہندوستانی یوٹیوب چینل پر پہلی کارروائی ہے ۔
وزارت نے بتایا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی رول ۲۰۲۱کے تحت نیوز پر مبنی۱۸یوٹیوب چینل سمیت چار دیگر پاکستانی چینلز کو بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ تین ٹوئٹر اکاؤنٹس، ایک فیس بک اکاؤنٹ اور ایک نیوز ویب سائٹ کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے ۔
ان چینلز کا استعمال غیر ملکی تعلقات کے علاوہ ہندوستانی مسلح افواج اور جموں و کشمیر سے متعلق مختلف مسائل پر فرضی خبریں پوسٹ کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ یہ چینل کچھ ہندوستانی ٹی وی نیوز چینلز کے ٹیمپلیٹس اور لوگو استعمال کر رہے تھے ، جن میں ان کے نیوز پیش کرنے والوں کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ ایسا اس لیے کیا جاتا رہا ہے کہ دیکھنے والوں کو یقین ہو جائے کہ خبر مستند ہے ۔
جن چینلز کو بلاک کیا گیا ہے ان میں اے آر پی نیوز، اے او پی نیوز، ایل ڈی سی نیوز، سرکاری بابو، ایس ایس زون ہندی،ا سمارٹ نیوز‘نیوز۲۳ہندی، آن لائن خبر، ڈی پی نیوز، پی کے بی نیوز، کسان ٹاک، بورونا نیوز، سرکاری نیوز اپڈیٹس، بھارت موسم، آر جے زون ۶، دیگی گروکل اور دن کی خبریں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پاکستانی یوٹیوب چینل دنیا میرے آگے ، غلام نبی مدنی، حقیت ٹی وی اور ایک دیگر چینل اس فہرست میں شامل ہیں۔ ساتھ ہی تین ٹوئٹر اکاؤنٹس، ایک فیس بک اکاؤنٹ اور ایک نیوز ویب سائٹ کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے ۔