نئی دہلی/۱۸جنوری
وفاقی وزارت تعلیم نے مغربی بنگال حکومت سے دسویںویں جماعت کے ماڈل کے سوالیہ پرچے پر حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے جس میں طلباءسے نقشے میں ’آزاد کشمیر‘ کی نشاندہی کرنے کو کہا گیا تھا۔
ذرائع نے بدھ کو بتایا”وزارت نے مغربی بنگال بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے کلاس 10 کے امتحان 2022-23 کے ایک سوال پر آنے والی خبروں کو سنجیدگی سے لیا ہے جس میں طلباءسے کہا گیا ہے کہ وہ ہندوستان کے نقشے پر ’آزاد کشمیر‘ کی نشاندہی کریں“۔
ذرائع نے مزید کہا”وزارت نے ٹیسٹ پیپر میں سوال کے سلسلے میں مغربی بنگال کے محکمہ تعلیم سے ایکشن ٹیکن رپورٹ کے ساتھ حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے“۔
مغربی بنگال میں منگل کے روز ایک سیاسی تنازعہ شروع ہو گیا تھا جب کلاس 10 کے ماڈل کے سوالیہ پرچے کی ایک تصویر جس میں طلباءکو نقشے میں ’آزاد کشمیر‘ کی نشاندہی کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔
اپوزیشن بی جے پی نے اسے ’جہادی سازش‘ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اور ریاست میں حکمراں ٹی ایم سی اسے ایک غلطی قرار دے رہی ہے جس کی وہ حمایت نہیں کرتی ہے۔
مغربی بنگال بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے صدر رامانوج گنگولی نے اعتراف کیا تھا کہ خود مختار ادارے کے ذریعہ شائع کردہ امتحانی پرچوں میں ’گڑبڑ‘ ہوئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ (ایجنسیاں)