جموں//
مرکزی وزیر داخلہ‘ امیت شاہ جمعے کو جموں کے ایک روزہ دورے پر آرہے ہیں ۔وزیر داخلہ کے دورے کے پیش نظر دونوں دارلحکومتوں سرینگر اور جموں میں کثیر دائروں والی سیکورٹی کا بندوبست کیا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ جمعے کے روز جموں وارد ہونگے اور ڈانگری راجوری میں متاثرین کے ساتھ ملاقات کریں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ جموں میں سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے جس میں پولیس ، فوج ، سیول انتظامیہ اور سراغ رساں ایجنسیوں کے آفیسران بھی شرکت کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے دورہ جموں وکشمیر کیلئے سیکورٹی کے مثالی انتظامات کئے گئے ہیں۔جموں پٹھان کوٹ قومی شاہراہ پر فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ راجوری ضلع کو چاروں اطراف سے سیکورٹی حصار میں لے لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ڈانگری راجوری کے اردگرد علاقوں خاص طورپر ایل او سی پر نگرانی کا کام کاج فوج ، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز انجام دے رہی ہیں۔
وزیر داخلہ کے جموں دورے کے پیش نظر تمام سیکورٹی ایجنسیاں ہائی الرٹ پر رہیں۔ احتیاطی طورپر تلاشیوں کا سلسلہ خط پیر پنچال اور جموں صوبے میں جاری ہے ۔ ذرائع کاکہنا ہے’’جموں پٹھان کوٹ قومی شاہراہ پر کئی ایک مقامات پر کئی ناکے بٹھائے گئے ہیں۔ ان ناکوں پر گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے ‘‘۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ راجوری میں مارے گئے شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ بھی ملاقات کریں جس کے پیش نظر ضلع راجوری کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کے روز راجوری ، مینڈھر ، پونچھ اورکشتواڑ میں سیکورٹی فورسز کو جگہ جگہ پر تعینات کیا گیا ۔
ذرائع نے بتایا کہ راجوری کے ڈانگری گاؤں کی اور جانے والی سبھی شاہراہوں کو سیل کرکے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔راجوری کو پوری طرح سے فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا جبکہ حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا۔علاوہ ازیں راجوری میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر بھی چوکسی بڑھائی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔