سرینگر/
جموںکشمیر کے شمالی ضلع بارہمولہ کے پلہالن پٹن میں دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کرنے کے الزام میں ایک نوجوان کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جمعرات کے روز پولیس پوسٹ پلہالن کو اطلاع موصول ہوئی کہ تانترے پورہ پلہالن پٹن میں غیر مقامی شہریوں کو دھمکیاں دینے اور پہلگام میں انتظامیہ کی جانب سے شراب کی دکان کھولنے کے خلاف نام نہاد دہشت گرد تنظیم’‘لون ولف وارئیر ‘کی جانب سے دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کیا گیا ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس سٹیشن پٹن میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
اُن کے مطابق پولیس پوسٹ پلہالن کی ایک ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور چسپاں کئے گئے پوسٹر اور شاہراہ پرمزید کئی دھمکی آمنیز پوسٹرس کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے کئی مشتبہ افرادکو پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس اسٹیشن طلب کیا ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ ایس ڈی پی او پٹن کی نگرانی میں ایس ایچ او اور ڈ ی او پلہالن نے مشتبہ نوجوان الطاف احمد راتھر ولد غلام محمد راتھر ساکن تانترے پورہ پلہالن کی گرفتاری عمل میں لائی ۔
ترجمان نے بتایا کہ دوران پوچھ گچھ گرفتار نوجوان نے اپنا جرم قبول کیا جبکہ پولیس نے جائے وقوع پر جو ثبوت و شواہد اکھٹا کئے اُن سے بھی یہ ثابت ہوا کہ گرفتار نوجوان نے ہی دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کئے تھے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ نوجوان پاکستانی ملی ٹینٹ ہینڈلرز کے ساتھ سوشل میڈیا سائٹوں کے ذریعے رابطے میں تھا اور اُن کے کہنے پر ہی نوجوان نے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی خاطر دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کئے ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ گرفتار نوجوان کی نشاندہی پر اُس کے رہائشی مکان پر پر چھاپہ ڈالا گیا اور وہاں سے مزید پوسٹرس اور موبائیل فون کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اس سلسلے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے ۔