نہیں صاحب ہمیں سیاسیدانوں کے’ آیا رام گیا رام‘ ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ سیاستدانوں کا سیاسی جماعتوں میں آنا جانالگا رہتا ہے … کم از کم جنوبی ایشیا ئی ممالک میں تو صاحب ایسا ہی ہو تا ہے… کہیں اور کیا ہو تا ہے ‘ ہم نہیں جانتے ہیں … اور بالکل بھی نہیں ہیں ۔ اس لئے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے… اعتراض ہے تو… تو اس ایک بات پر ہے کہ جن سیاسی لیڈروں کو سیاسی جماعتیں اپنے لئے انمول اثاثہ قرار دیتی ہیں… کل کو اگر ان میں سے کوئی کسی دوسری جماعت میں شامل ہو جائے تو… تو اسے اثاثہ قرار دینے والی سیاسی جماعت اسے سب سے بے کار سیاستدان قرار دیتی ہے اور… اورسو فیصد قرار دیتی ہے ۔ اپنے آزاد صاحب اور کانگریس ‘ مستثنیٰ نہیں ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں ہیں ۔ جب تاراچند اور ان کے دوسرے ساتھی کانگریس کو چھوڑ کر آزاد صاحب سے جاملے تو … تو ان کااستقبال کرتے ہوئے آزاد صاحب نے انہیں پارٹی کیلئے اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے آنے سے ان کی جماعت مضبوط ہو جائیگی… کانگریس نے ان کے انخلاء کو بڑی بات نہ بتاتے ہوئے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی… تارا چند اور ان کے ساتھیوں کا جب آزاد صاحب اور ان کی جماعت سے دل بھر گیا اور انہیں پارٹی سے نکال دیا تو … تو آزاد صاحب نے انہیں بے کار پرزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا تو کوئی اپنا سیاسی/اسمبلی حلقہ تک نہیں ہے اور… اور الیکشن میں لوگ ان کی درگت بنائیں گے …گھر واپسی پر کانگریس نے اسی تارا چند اور ان کے ساتھیوں کا کچھ اس انداز میں استقبال کیا کہ جیسے یہ کشمیر… جموں کشمیر میں اس کے ناخد ا ہوں… کانگریس وہ سب باتیں بھول گئی ‘ ان سب باتوں کو فراموش کیا جو اس نے پارٹی چھوڑتے وقت تارا چند اور ان کے ساتھیوں کے بارے میں کی تھیں … اور سیاست میں یہ ایک بات ہمیں اچھی نہیں لگتی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں لگتی ہے ۔ جب تک آپ کسی جماعت کے ساتھ ہیں تو آپ کو بیش قیمتی اثانہ سمجھ لیا جاتا ہے‘ آپ کو بھی اس جماعت میں کوئی خامی نظر نہیں آتی ہے… جب آپ اس جماعت سے نکل جاتے ہیں تو… تو پارٹی آپ کوذلیل کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھ چھوڑ دیتی ہے اور… اور آپ کو بھی تمام خامیاں اس پارٹی میں نظر آنے لگتی ہیں‘ آپ تمام بیماریوں کی جڑ اس پارٹی کو قرار دیتے ہیں اور… اور سو فیصد قرار دیتے ہیں ۔ واہ رے سیاست واہ ۔ ہے نا؟