سرینگر///
محکمہ موسمیات کی طرف سے اگلے ایک ہفتے کے دوران موسم خراب رہنے کی پیش گوئی کے بیچ وادی کشمیر کے شبانہ درجہ حرارت میں کافی بہتری واقع ہوئی ہے جس سے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کسی حد تک راحت نصیب ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں دو مغربی ہواؤں کی لہروں کے داخل ہونے کا امکان ہے جن کے نتیجے میں وادی میں۷جنوری سے موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران۸سے۱۰جنوری کو برف باری ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ۱۱سے۱۳جنوری تک وادی میں درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرینگر میں۵جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۱۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں منفی۸ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت۲۱دسمبر سے شروع ہو کر۳۱جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔
اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔