سرینگر///
حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ(ایم ایچ اے) نے سعودی عرب میں مقیم ڈاکٹر آصف مقبول ڈار کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام ایکٹ) ۱۹۶۷ کے تحت دہشت گرد قرار دیا ہے۔
ایک نوٹیفکیشن میںوزارت داخلہ نے کہا کہ ڈاکٹر آصف مقبول، جو بانڈے پائین، واگورہ، بارہمولہ کے رہائشی ہیں، جو اس وقت سعودی عرب کے دمام میں مقیم ہیں، حزب المجاہدین سے وابستہ ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’مذکورہ ڈاکٹر آصف مقبول ڈار وادی کشمیر کے نوجوانوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرکے دہشت گردانہ سرگرمیوں کیلئے اکسانے میں ملوث ہے‘‘۔
ایم ایچ اے کے مطابق، ڈاکٹر آصف مقبول ڈار سوشل میڈیا پر سرکردہ بنیاد پرست آوازوں میں سے ایک ہیں اور وہ کشمیری نوجوانوں کو بھارتی حکومت اور سکیورٹی فورسز کے خلاف ہتھیار اٹھانے کیلئے مذموم طریقے سے متاثر کرنے میں ملوث ہیں۔
ایم ایچ اے نے مزید کہا کہ ڈاکٹر آصف مقبول ڈار کو دہشت گرد تنظیم کے کیڈرز کی طرف سے سرحد کے اس پار کی بنیاد پر ہینڈلرز کی ہدایت پر جموں و کشمیر اور نئی دہلی سمیت ہندوستان کے بڑے شہروں میں پرتشدد دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی سازش سے متعلق قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے تفتیش کے معاملے میں ملزم ہے۔
اس سے پہلے جمعہ کی شام کو وزارت داخلہ نے ارباز احمد میر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ ۱۹۶۷ کے تحت دہشت گرد نامزد کیا۔
جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والا میر اس وقت پاکستان میں مقیم ہے اور وزارت داخلہ کے مطابق سرحد پار سے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کیلئے کام کر رہا ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ میر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اور جموں و کشمیر کے کولگام میں ٹیچر رجنی بالا کو قتل کرنے کے اہم سازشی کے طور پر سامنے آیا ہے۔ وہ وادیٔ کشمیر میں دہشت گردی کو مربوط کرنے اور سرحد پار سے غیر قانونی اسلحہ‘ گولہ بارود یا دھماکہ خیز مواد پہنچا کر دہشت گردوں کی حمایت میں بھی ملوث ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی حکومت نے ٹی آر ایف کو’دہشت گرد‘ تنظیم قرار دیا ہے۔
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے جمعرات کو دی رسسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) کو ایک’دہشت گرد‘ تنظیم قرار دیا۔ مذکورہ تنظیم کے بارے میں جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں قائم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی شاخ ہے۔
ایک حکم میں ایم ایچ اے نے کہا کہ ٹی آر ایف عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے آن لائن میڈیم کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہے اور یہ عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کا پروپیگنڈا کرنے میں ملوث رہی ہے۔