جموں/۶جنوری
جموںکشمیر کے ضلع راجوری کے ڈانگری گاوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں چھ عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پولیس نے ضلع بھر میں چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ تیز کیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے پوچھ تاچھ کی خاطر نائب سرپنچ ، خاتون سمیت 12افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ جمعے کے روز بھی راجوری ضلع کے ڈانگری گاوں اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی لی جس دوران ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق راجوری میں شہری ہلاکتوں کے بعد سیکورٹی فورسز نے مفرور ملی ٹینٹوں اور اُن کے ساتھیوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پچھلے دو روز کے دوران جموں وکشمیر پولیس نے راجوری میں خاتون ، نائب سرپنچ سمیت 12افراد کی گرفتاری عمل میں لاکر اُن سے پوچھ تاچھ شروع کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پوچھ تاچھ کی خاطر ایک درجن کے قریب افرادکو حراست میں لیا گیا ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مفرور ملی ٹینٹوں کو منطقی مدد فراہم کرنے والوں کی بھی تلاش شروع کی گئی ۔
معلوم ہوا ہے کہ پچھلے تین روز سے ضلع بھر میں چھاپہ ماری جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرارا نہیں دیا جاسکتا ہے ۔
دریں اثنا راجوری میں مفرور ملی ٹینٹوں کی تلاش جمعے کے روز بھی جاری رہی جس دوران کھوجی کتوں اور ڈرونز کی مدد سے جنگلی علاقوں کو کھنگالا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعے کے روز راجوری ضلع میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لاکر راہگیروں اور مسافروں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جارہے تھے ۔
جموں کے مختلف حصوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر میں جگہ جگہ عارضی ناکے لگائے گئے ہیں جہاں مسافروں اور نجی گاڑیوں کو روک کر ان کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ مفرو ر ملی ٹینٹوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں شہر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا ہے اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔
دریں اثنا پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر فوج کو مستعد رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبے کے سبھی پولیس اسٹیشنوں میں تعینات عملے کو ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ۔ذرائع کے مطابق سرینگر کی طرف جانے والی سبھی شاہراوں پر خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔