جموں /۲جنوری
جموںکشمیر کے ضلع راجوری کے ڈانگری گاوں میں پیر کے روز ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو کمسن بچے ہلاک جبکہ سات دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
بتادیں کہ ڈانگری گاوں میں اتوار کی شام کو مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ میں چار افراد ہلاک جبکہ آٹھ دیگر زخمی ہوئے تھے ۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے ڈانگری گاوں میں پیر کے روز تلاشی آپریشن کے بیچ ایک زور دار آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت سات افراد زخمی ہوئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے کمسن بچے کو مردہ قرار دیا جبکہ دیگر تین کی حالت بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ پیر بعد دوپہر دھماکے میں زخمی ہوئی ایک کمسن بچی بھی دم توڑ گئی ۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود نے بتایا کہ راجوری دھماکے میں زخمی ہوئی کمسن لڑکی بھی زندگی کی جنگ ہار گئی۔انہوں نے کہاکہ اس دھماکے میں مرنے والوں کی تعدد دو تک پہنچ گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ دھماکہ اسی مقام پر ہوا جہاں کل مشتبہ ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی تھی اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جنگجووں نے ہی رہائشی مکان کے اندر آئی ای ڈی نصب کی تھی۔
آئی ای ڈی دھماکے کے بعد راجوری میں حالات کشیدہ اور پر تناو بنے ہوئے ہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔
دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے راجوری میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں پیر کی صبح ہوئے ایک آئی ای ڈی دھماکے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے ۔
سنگھ نے بتایا کہ اتوار کی شام کو ملی ٹینٹوں کی جانب سے رہائشی مکانوں میں گھس کر مکینوں پر فائرنگ کے بعد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مکان میں موجود بوری کے نیچے آئی ای ڈی کو چھپایا گیا تھا۔
اُن کے مطابق پیر کی صبح آئی ای ڈی زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گئی جس وجہ سے دو کمسن بچوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر دو کمسن بچے زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے ۔
اے ڈی جی پی کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دو ملی ٹینٹوں نے راجوری کے ڈانگری گاوں میں فائرنگ کی جن کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ راجوری میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ ڈانگری گاوں میں فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر آپریشن شروع کیا تاکہ مفرور ملی ٹینٹوں کو انجام تک پہنچایا جاسکے ۔
سنگھ نے مزید بتایا کہ اتوار کی شام کو ڈانگری راجوری میں فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوئے سبھی افراد کی حالت مستحکم ہے اور کئی ایک کو بہتر طبی امداد کی خاطر جموں منتقل کیا گیا۔
اُن کے مطابق راجوری میں سیکورٹی فورسز کی اضافی تعیناتی عمل میں لائی گئی تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
علاوہ ازیں فوج کے جی او سی نے راجوری کے ڈانگری گاوں کا دورہ کیا اور وہاں پر صورتحال کا بچشم جائزہ لیا۔انہوں نے نامہ نگاروں سے مختصر بات چیت کے دوران بتایا کہ کل شام پیش آئے واقعے کے بعد فوج نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
اُن کے مطابق دو ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے جس کے پیش نظر ایک وسیع علاقے میں پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شہری ہلاکتوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کو بہت جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں۔