جموں/۳۰دسمبر
جموں وکشمیر کی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے)نے جمعے کے روز لشکر کمانڈر سمیت چار ملی ٹینٹوں کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں کے مختلف اضلاع میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے اور دہشت گری کے ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے میں ملوث لشکر کماندر طالب حسین شاہ سمیت چار ملی ٹینٹوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا گیا۔
بتادیں کہ امسال جولائی کے مہینے میں ریاسی کے جنگلی علاقے ٹکسن بہک میں مقامی لوگوں نے طالب حسین شاہ اور اْس کے ساتھی فیصل ڈار ساکن پلوامہ کو دھر دبوچ کر پولیس کے حوالے کیا تھا۔
پولیس نے گرفتا شدگان کے قبضے سے دو اے کے رائفلیں ، ایک پستول ، سات گرینیڈ س اور بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا۔پولیس نے ابتدائی طورپر ماہور ریاسی تھانے میں کیس درج کیا اور بعد میں کیس کو سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی جموں کے سپرد کیا گیا۔
ایس آئی اے کی تحقیقات میں منکشف ہوا کہ محمد قاسم اور ضیا الرحمن نامی نوجوان ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد پاکستان چلے گئے اور مذکورہ دہشت گرد ڈرونز کے ذریعے ہتھیار اور گولہ بارود بھارتی حدود میں پھینکتے اور طالب شاہ اور اْس کے ساتھی ہتھیار اور گولہ بارود کو جمع کرکے سرگرم ملی ٹینٹوں تک پہنچانے کا کام کرتے تھے۔
ایس آئی اے ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی ہینڈلرز کے کہنے پر طالب شاہ نے جموں وکشمیر میں متعدد نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں بھرتی کرایا جبکہ خط چناب اور پیر پنچال میں ملی ٹینسی کے ایکو سسٹم کو بھی مضبوط کرنے میں اْس کا ہاتھ رہا ہے۔
تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان اقلیتوں کے قتل میں بھی ملوث رہے ہیں اورمذکورہ دہشت گردوں کو سیکورٹی فورسز اور اہم تنصیبات پر حملے کرنے کا بھی کام سونپا گیا تھا۔