سرینگر/۲۰دسمبر
ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) سرینگر نے کالعدم جماعت اسلامی (جے آئی) کی تین املاک کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے جس میں سید علی شاہ گیلانی کے نام پر برزلہ سری نگر میں 17 مرلہ ملکیتی اراضی پر تعمیر کی گئی دو منزلہ رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں۔
19 دسمبر کو جاری کردہ حکم میں، ڈی ایم نے ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کی طرف سے ایک مواصلات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیس کی تفتیش کے دوران ایف آئی آر نمبر۔ 17/2019 کے تحت P/S Batamaloo کے UA(P) ایکٹ کے تحت اب SIA کی طرف سے تحقیقات کی جا رہی ہے، تین (03) جائیدادیں منظر عام پر آئی ہیں جو کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی ملکیتیں ہیں یا ان کے زیر قبضہ ہیں۔
ایک جائیداد میں خوشی پورہ شالیٹنگ میں سروے نمبر 279 اور 280 کے تحت 01 کنال اور 07 مرلہ اراضی جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے نام پر ضلع صدر بشیر احمد لون S/o عبدالصمد لون R/o ہارون، سری نگر کے ذریعے شامل ہے۔
ایک اور اراضی خوشی پورہ شالیٹنگ میں سروے نمبر 276 کے تحت جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے نام پر ضلع صدر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون R/o ہارون، سری نگر کے ذریعے میوٹیشن نمبر 2950 کے تحت 01 کنال اور 03 مرلہ ہے۔
تیسری پراپرٹی دو منزلہ رہائشی ڈھانچے ہیں جو 17 مرلہ اور 199 مربع فٹ کی ملکیتی اراضی پر تعمیر کی گئی ہے۔ برزلہ، سری نگر میں سروے نمبر 1388/307 میوٹیشن نمبر 2646 کے ذریعے سید علی شاہ گیلانی ولد سید پیر شاہ گیلانی اور فردوس احمد عاصمی ولد غلام نبی عاصمی کے نام پر درج ہے۔
ڈی ایم نے کہا کہ متعلقہ تحصیلدار سے رپورٹ حاصل کرنے اور مذکورہ جائیدادوں سے متعلق ریونیو ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ جائیدادیں کالعدم جماعت اسلامی ایسوسی ایشن کے ممبران کے ذریعے ان کی ملکیت ہیں اور/ ان کے قبضے میں ہیں۔
حکم میں کہا گیا ہے،”اور جب کہ، ریکارڈ اور دیگر منسلک دستاویزات کی جانچ پڑتال پر، میں، ضلع مجسٹریٹ سری نگر، مطمئن ہوں کہ مذکورہ ایکٹ کے تحت مذکورہ جائیدادوں کو مطلع کرنے کے لیے کافی مواد موجود ہے“۔
حکم نامے میں لیڈ ڈسٹرکٹ مینیجر سے معلومات طلب کی گئی اور ہدایات کے ساتھ کہا گیا کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے تمام اکاو¿نٹس کو ضبط کریں چاہے وہ منسلک اکائیوں کے اراکین/ اداروں کے نام پر ہوں اور تعمیل کی رپورٹ فوری طور پر پیش کریں۔