سرینگر//
وادی کشمیر میں امسال چالیس روزہ چلہ کلان خشک موسم کے بیچ وارد ہو رہا ہے۔
بتادیں کہ وادی میں چلہ کلان۲۱دسمبر سے شروع ہونے والا ہے اس کے چالیس روزہ دورکے دوران سردیوں کا زور عروج پر ہوتا ہے اور زمستانی ہوائیں اہلیان وادی کا جینا دو بھر کرکے رکھ دیتی ہیں۔
اس دوران ہونے والی برف باری سے نہ صرف معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں بلکہ بعض اوقات وادی کا بیرونی جے ساتھ رابطہ بھی منقطع ہوجاتا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر‘ محمد حسین میر نے میڈیا کو بتایا کہ امسال چلہ کلان خشک موسم کے بیچ وارد وادی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وادی میں۲۵دسمبر تک موسم خشک رہنے کے قوی امکانات ہیں۔
میر نے کہا کہ گرچہ وادی میں۲۶دسمبر کو مغربی ہواؤں کی ایک کمزور لہر داخل ہوسکتی ہے لیکن اس کے نتیجے میں وادی کے بالائی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں موسم ایک بار پھر بہتر ہونے کا امکان ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ وادی میں فی الوقت دن کا درجہ حرارت تین ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوگا جبکہ شانہ درجہ حرارت میں دو سے تین ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے کم ریکارڈ ہونے کی توقع ہے ۔
وادی کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ وادی میں چلہ کلان امسال پانچویں بار خشک موسم کے بیچ تخت نشین ہونے والا ہے ۔
میر نے کہا کہ سال۲۰۱۸میں بھی چلہ کلان خشک موسم کے بیچ وارد ہوا تھا اور اس کے بعد یہ سلسلہ جاری ہے ۔موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر امسال کرسمس کے موقعے پر سیاحوں کو کشمیر میں برف باری سے لطف اندوز ہونے کا موقعہ نہیں ملے گا۔