تو صاحب ہم آ پ کو یہ بریکنگ نیوز نہیں دے رہے ہیں کہ اعلیٰ حضرت جناب چلہ کلان صاحب کشمیر میں تشریف لا نے والے ہیں ‘یہ تو آپ جان ہی گئے ہوں گے ۔ لیکن ہاں ایک نیوز … ایک بریکنگ نیوز ضرور دینا چاہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ اب کی بار کشمیر میں ایک زبردست مقابلہ ہو نے جارہا ہے … ایسا مقابلہ ‘ جو اس سے پہلے ملک کشمیر میں کبھی نہیں ہوا ہے ۔ یہ مقابلہ چلہ کلان… اور … اور محکمہ بجلی میں ہو رہا ہے ۔مقابلہ اس بات کا ہو گا کہ دونوں میں کون زیادہ کشمیریوں کو تنگ کرے گا ‘ انہیں ستائے گا ‘ انہیں رلائے گا ‘ انہیں تڑپائیگا ‘ انہیں تکلیف دے گا ‘ان کی زندگی عذاب بنائے گا ۔کئی نادان لوگوں کا خیال ہے کہ یہ یکطرفہ مقابلہ ہے جس میں چلہ کلان کا پلڑا بھاری نہیں ‘ بلکہ بہت بھاری ہے… لیکن یقین کیجئے کہ آپ محکمہ بجلی کو کسی بھی طرح کم اور نہ کمزور سمجھئے ۔ ہمیں یقین ہے کہ محکمہ بجلی ‘ چلہ کلان کو سخت مقابلہ دے گا اور … اور اگر سرکار… ایل جی صاحب کی سرکار نے چاہا تو یہ چلہ کلان کوشکست فاش دے گا ۔آپ پوچھ سکتے ہیں ہم محکمہ بجلی کے حق میں بات کیوں کررہے ہیں تو بھیا اس کی وجہ ہے اور وہ ہے مشق… جی ہاں محکمہ بجلی نے جس طرح اب کی بار کشمیریوں کو ستانے کی ‘ رلانے کی ‘ تڑپانی کی ‘تکلیف دینے کی ‘عذاب میں مبتلا کرنے کی مشتق پہلے اور بہت پہلے شروع کردی ہے ‘ وہ بات ہمیں اس کے حق میں بات کرنے پر مجبور کررہا ہے ۔گھر گھر میں اس وقت اگر کسی کے ظلم ‘ کسی کی زیادتیوں کی بات ہو رہی ہے تو وہ ہے محکمہ بجلی … کسی اور کی نہیں ‘ چلہ کلان کی بھی نہیں کہ چلہ کلان ہمار اور آپ کا کچھ بگاڑ نہیں سکتا ہے اور … اور اس لئے نہیں بگاڑ سکتا ہے کہ وہ اب کے ہمارے گھروں میں داخل بھی نہیں ہو سکے گا اور اس لئے نہیں ہو سکے گا کہ محکمہ بجلی نے سارے کشمیر کو تاریکیوں کو ڈبو کے رکھ دیا ہے ‘ لوگوں خود اپنے گھروں کا راستہ نہیں نظر آرہا ہے ‘ ایسے میں چلہ کلان کو ہمارے اور آپ کے گھر کا راستہ کیسے ملے گا … بالکل بھی نہیں ملے گا ۔یہ تو محکمہ بجلی کی چلہ کلان کو شکست دینے کی محض ایک چال ہے ‘ کہ آگے آگے دیکھئے ہو تا ہے کیا اور … اور یقین کیجئے کہ چلہ کلان محکمہ بجلی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیگا اور … اور چلا چلا کر کہے گا محکمہ بجلی… جناب آپ تو نکلے میرے بھی باپ ۔ ہے نا ؟