جموں//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے راجوری میں فوجی کیمپ کے باہر دو عام شہری کی ’بہیمانہ‘ اور ’وحشیانہ‘ ہلاکت پر زبردست تشویش اور رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو انسانیت سوز قرار دیاہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل حقائق کو عوام کے سامنے لانا انتہائی ضروری ہے اور خاطیوں کو قرارواقعی سزا دی چانی چاہئے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ہلاک شدہ شہریوں کے لواحقین کیلئے انصاف کی مانگ کی اور حکومت سے اپیل کی کہ ان کے لواحقین کی امداد کے علاوہ گھر کے ایک ایک فرد کو سرکاری نوکری فراہم کی جائے ۔
اس دوران جموںکشمیر بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے صدر رویندر رینا نے واقعہ کوناقابل برداشت قراردیا ہے ۔
رینا نے کہاکہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا‘جی او سی جموں، ڈپٹی کمشنر ، صوبائی کمشنر جموں اور ناردرن کمانڈر کے ساتھ معاملہ اُٹھایا اور سبھی نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوگی اور جوکوئی بھی ملوث ہوگا اُس کو بخشا نہیں جائے گا۔
جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بی جے پی کے جموں کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے کہاکہ راجوری میں جمعے کی صبح فائرنگ کے ایک واقعے میں دو مقامی نوجوان از جان ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ ہلاک شدگان فوجی کیمپ میں قائم کنٹین میں کام کر رہے تھے اور جمعے کی صبح جب وہ کیمپ کے اندر جا رہے تھے تو اُنہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
بی جے پی لیڈر نے مزید کہاکہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور اسکی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے ۔
رینا نے کہا ’’ اس معاملے کو لے کر ضلع ترقیاتی کمشنر جموں ، صوبائی کمشنر ، جی او سی اور ناردرن کمانڈر کے ساتھ ساتھ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ بات کی اور سبھی نے یقین دلایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جائے گی‘‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے ۔
بی جے پی یو نٹ صدر نے بتایاکہ جو بھی اس واقعے میں ملوث ہوگا اُس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے کیونکہ دو غریب خاندانوں کا سب کچھ لٹ گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے لیڈران علاقے میں خیمہ زن ہے اور سوگوار خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔