سرینگر//
سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کی انتظامیہ کے ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت مسجد کے اندر مرد اور خواتین کے ایک ساتھ بیٹھنے اور فوٹو گرافی پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔
انجمن و اوقاف جامع مسجد نے مین گیٹ پر نوٹیفکیشن چسپاں کی ہے جس پر لکھا گیا کہ مسجد شریف کے اندر عکس بندی پر پابندی عائد کی گئی لہذا کوئی اندر کیمرا نہیں لے جاسکتا۔
اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ مسجد شریف کے اندر تصاویر لینے کی اب اجازت نہیں ہوگی یہاں تک کہ کسی بھی طرح کے آلات کے ذریعے فوٹو یا ویڈیو گرافی کرنے پرممانعت ہے ۔
نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ مسجد شریف کے اندر کسی بھی قسم کے کھانے پینے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔مسجد شریف کی حفاظت پر مامور سیکورٹی گارڈز کو حکم نامہ پر من وعن عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے ۔
بتادیں کہ تاریخی جامع مسجد میں یومیہ سینکڑوں کی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی سیاح اور زائرین دیکھنے کو آتے ہیں جو اس دوران فوٹو اور ویڈیو گرافی کرتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق تاریخی جامع مسجد میں یومیہ سو سے دو سو غیر ملکی سیاح اس کی خوبصورتی کو دیکھنے کیلئے آتے ہیں ۔مسجد شریف کے اندر اگر کوئی غیر مقامی سیاح کیمرا لے کرجاتا ہے تو اُس کو باہر پہلے رسید کاٹنی پڑتی ہے تب جا کر وہ اندر تصاویر کھینچ سکتا تھا ۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ تاریخی جامع مسجد کے صحن میں متعدد افراد جن میں خاص طورپر دکاندار شامل ہیں دوپہر کا کھانا کھاتے تھے تاہم اب اس پر بھی پابندی عائد کی گئی۔