سرینگر//
سرینگر کے گنجان آبادی والے علاقے گدود باغ حبہ کدل میں شبانہ آتشزدگی کی واردات کے دوران ۶رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا۔
فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے مطابق جوائنٹ ڈائریکٹر کشمیر بشیر احمد شاہ کی سربراہی میں ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور ۱۴فائر ٹینڈروں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق سرینگر کے گنجان آبادی والے علاقے گدود باغ کرالہ کھڈ حبہ کدل میں جمعے شام دیر گئے رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً اپنے متصل مزید پانچ مکانوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس نے نصف درجن کے قریب مکانوں کو لپیٹ میں لے لیا جس کے ساتھ ہی علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی اور بھاگنے لگے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ مقامی لوگوں اور فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں گرچہ آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات کے دوران چھ مکانوں کو نقصان پہنچااور اُن میں موجود کروڑوں روپیہ مالیت کی املاک تباہ و برباد ہو کر رہ گئی۔
فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردوکو بتایا کہ جمعے رات نو بجکر ۳۰منٹ پر گدود باغ حبہ کدل میں رہائشی مکان سے آگ نمودار ہونے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ کے اہلکار جائے موقع پر پہنچے۔انہوں نے بتایا کہ گنجان آبادی ہونے کے باوجود بھی فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر آگ پر قابوپایا تاہم آتشزدگی کی اس واردات کے دوران چار سے چھ رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا۔انہوں نے بتایا کہ ۱۴فائر ٹینڈروں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا ہے۔
یہ رپورٹ فائل کرنے تک علاقے میں آگ بجھانے کی کارروائی جاری تھی ، ابتدائی اطلاعات کے مطابق چار سے چھ رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا تاہم اس میں مزید اضافہ کا بھی امکان ہے۔
اس دوران پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرینگر ضلع میں روزانہ آگ لگنے کے کئی واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آگ سے حفاظت کے بنیادی آلات کودستیاب رکھیں اور صرف مستند گرمی کے آلات استعمال کریں۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ جعلی اور نقلی آلات فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف قانون کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔