ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل، درگمولہ حلقہ کے نتائج کے اعلان کے صرف دو دن بعد، سجاد گنی لون کی قیادت میں جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس نے ہفتے کے روز ’ووٹوں کی دوبارہ گنتی‘ اور گنتی مرکز میں مبینہ ’ہنگامہ آرائی‘ کو دیکھنے کے لیے ایک درخواست دائر کی۔
جے کے پی سی میڈیا انچارج ایڈوکیٹ‘ راحیل ڈار نے ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ انہوں نے درخواست میں۵۸ ووٹ غائب ہونے کا ذکر کیا ہے۔ ڈار نے کہا’’ہم نے ضلعی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اس کا جائزہ لے کہ یہ اتنے ووٹ کہاں گئے‘‘۔ انہوں نے مزید الزام لگایا ’’کاؤنٹنگ سینٹر میں ایک مخصوص امیدوار کے حامیوں کی طرف سے ہنگامہ بھی کیا گیا تھا‘‘۔
ڈار نے کہا’’ضلعی انتظامیہ کو (درخواست میں) کہا گیا ہے کہ وہ ان حقائق کو ثابت کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لیں‘‘۔
ڈار نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے حکام نے انہیں یقین دلایا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں اس معاملے کی آزادانہ انکوائری کی جائے گی۔ ’’جب تک انکوائری کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، حلف کی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی‘‘۔
اس پیشرفت کے بارے میں جب ڈپٹی کمشنر کپوارہ ڈاکٹر ڈویفوڈ ساگر دتارے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست کی وصولی کے بارے میں اثبات میں جواب دیا۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں آج ہی درخواست موصول ہوئی ہے، ایک بار جب ہم اس کی جانچ کر لیں گے، اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘