جموں//
جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے جموں وِنگ میں آج چیف جسٹس علی محمد ماگرے کو ان کی سبکدوشی پر الوداعیہ دینے کیلئے ایک فل کورٹ ریفرنس کا اِنعقاد کیا گیا۔
ایڈوکیٹ جنرل ڈی سی رینہ اور صدر جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جموں ایم کے بھردواج نے الوداعی خطاب کیا جس کا بعد میں چیف جسٹس نے جواب دیا۔
ایڈووکیٹ جنرل نے اپنے الوداعی خطاب میں جسٹس علی محمد ماگرے کو ایک شریف النفس شخصیت قرار دیا اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے تئیں لگن اور کمٹمنٹ کے لئے جسٹس علی محمد ماگرے کے کردار کو سراہا۔اُنہوں نے کہا کہ جسٹس علی محمد ماگرے نے جموں و کشمیر اور لداخ یوٹیزمیں اپنے طرز ِعمل سے سب کو پسند کیا ہے۔
ایڈوکیٹ جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ جسٹس علی محمد ماگرے کی سبکدوشی سے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ ایک عظیم اور نامور جج سے محروم ہو جائے گی۔
صدر جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جموں نے اپنے خطاب میں جسٹس علی محمدماگرے کو ایک مہربان انسان قرار دیا ہیں۔ اُنہوں نے ادارہ جاتی بہتری کی خاطر ہائی کورٹ کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات کے لئے جسٹس علی محمد ماگرے کا شکریہ ادا کیا۔
بھردواج نے مزید کہا کہ جسٹس علی محمد ماگرے جموں و کشمیر اور لداخ یوٹیز کے وکلاء میں اپنی ملنسار اور دانشورانہ کے لئے بہت مقبول تھے۔
اَپنے خطاب میںجسٹس ماگرے نے بطور جج اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر اپنے فرائض کی کامیابی میں انجام دہی میں اپنے ذاتی عملے کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے نوجوان وکلاء پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پیشے میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کریں۔
ریفرنس کی کارروائی ڈائریکٹر جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی شہزاد عظیم نے اَنجام دی اور اِس پروگرام کو یوٹیوب چینل پر براہ، راست نشر کیا گیا۔
ریفرنس کی کارروائی جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر شہزاد عظیم نے چلائی اور اس پروگرام کو یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا گیا۔
اِس موقعہ پرچیف جسٹس تاشی ربستان، جسٹس سنجیو کمار، جسٹس سندھو شرما، جسٹس رجنیش اوسوال، جسٹس ونود چٹرجی کول، جسٹس سنجے دھر، جسٹس پونیت گپتا، جسٹس جاوید اقبال وانی، جسٹس موہن لال، جسٹس محمد اکرم چودھری، جسٹس راہول بھارتی، جسٹس موکشا کھجوریا، جسٹس وسیم صادق نرگل اور جسٹس راجیش سیکھری موجود تھے۔