نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پارٹی لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی کارروائی کی پروڈکٹی وٹی میں اضافہ کریں اور جمہوری نظام میں پہلی بار منتخب ہونے والے اراکین پارلیمنٹ کی زیادہ سے زیادہ شراکت کو یقینی بنانا چاہیے ۔
مودی نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچنے پر اپنے میڈیا بیان میں یہ بات کہی۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن اور ارجن رام میگھوال بھی ان کے ساتھ موجود تھے ۔
مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ اجلاس آزادی کے امرت کال میں ہو رہا ہے ۔’’ ہم ایک ایسے وقت میں مل رہے ہیں جب ہمارے ملک کو جی۲۰کی سربراہی کا موقع ملا ہے ۔ آج جس طرح سے ہندوستان عالمی سطح پر اپنی شرکت بڑھا رہا ہے‘ ایسے میں ہمیں یہ چیئرمین شپ ملنا ایک بہت بڑا موقع ہے ۔ جس طرح سے عالمی برادری میں ہندوستان کا مقام اور اس کی توقعات میں اضافہ ہوا ہے ‘ ہندوستان عالمی سطح پر اپنی شراکت داری میں اضافہ کرتا جا رہا ہے ۔ ایسے وقت میں جی۲۰کی میزبانی کرنا ایک بڑا موقع ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جی۲۰چوٹی کانفرنس صرف ایک سفارتی تقریب نہیں ہے ، یہ دنیا کو ہندوستان اور اس کی جمہوریت کی صلاحیت کو مجموعی طور پر ظاہر کرنے کا ایک موقع بھی ہے ۔ پچھلے دنوں سبھی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ ملاقات میں اس پر بات ہوئی ہے ۔ توقع ہے کہ ہندوستان کا وہی جذبہ ایوان میں بھی ظاہر ہوگا۔
مودی نے کہا کہ اس اجلاس میں ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے اور ہندوستان کو آگے لے جانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے جائیں گے ۔’’ یہ کوشش ہوگی کہ سبھی پارٹیاں بحث میں اپنے خیالات سے پیش کریں دیں، فیصلوں کو نئی طاقت دیں اور سمت کو واضح طور پر اجاگر کرنے میں مدد کریں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا کی باقی ماندہ مدت کیلئے انہوں نے تمام پارٹیوں کے ایوان کے لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ نئے ممبران پارلیمنٹ کو ان کے روشن مستقبل اور آنے والی نسل کو تیار کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں۔ ان کاکہنا تھا’’اگر ایوان میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کارروائی ملتوی ہوتی ہے تو اس سے ارکان اسمبلی کو نقصان ہوتا ہے ۔ ایسے ممبران پارلیمنٹ نے ان سے ملاقات کی ہے اور شکایت کی ہے کہ اس طرح کے شور اور التوا سے ان ممبران پارلیمنٹ کو بہت نقصان ہوتا ہے ۔ وہ جو سیکھنا اور سمجھنا چاہتے ہیں وہ ممکن نہیں ہو پاتا۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں بولنے کا موقع نہیں ملتا جس کی وجہ سے انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے ‘‘۔
مودی نے کہا کہ وہ ایوان میں موجود تمام پارٹی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہنا چاہتے ہیں کہ اجلاس کو کافی پروڈکٹیو بنانے کے لیے کوششیں کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سیشن کی خصوصیت یہ ہے کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ پہلی بار راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر کام کرنا شروع کریں گے ۔ یہ ان کا پہلا سیزن ہوگا۔ جس طرح صدر دروپدی مرمو نے قبائلی سماج کے لیے ایک آئیڈیل اور تحریک پیدا کی ہے ، اسی طرح دھنکھڑ ایک کسان کے بیٹے ہیں اور ان کے نائب صدر بننے سے ملک کے فخر میں اضافہ ہوگا۔