سرینگر//
سرینگر میں ہفتے کی صبح گہری دھند کے راج نے لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل کر دیا۔
گہرے کہرے کی وجہ سے جہاں صبح کے وقت ڈرائیور حضرات کو گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس چالو رکھنا پڑی وہیں لوگوں کا بھی گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوگیا۔
سرینگر میں دھند کی وجہ سے اسکولی بچوں کو اسکول جانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بتادیں کہ وادی کشمیر میں چھٹی سے بارہویں جماعت کیلئے اسکول ابھی کھلے ہی ہیں تاہم اول سے پانچویں جاعت تک سرمائی تعطیلات ہوئی ہیں۔
شہر کے صفا کدل علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد ارشاد نامی ایک شہری نے بتایا کہ دھند اس قدر گہری تھی کہ میں صبح دیر تک گھر سے باہر نہیں نکل سکا۔انہوں نے کہا’’مجھے بازار سے گھر کیلئے اشیائے خوردنی جیسے دودھ روٹی وغیرہ لانا تھی لیکن میں دھند کی وجہ سے گھر سے باہر ہی نہ نکل سکا‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں دن گذرنے کے ساتھ دھند صاف ہوتی گئی اور لوگ بھی گھروں سے باہر نکلنے لگے ۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر بعض علاقوں میں بھی ہفتے کی صبح گہری دھند چھائی رہی جو بعد ازاں دن گذرنے کے ساتھ اوجھل ہوگئی۔
بتادیں کہ وادی سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کی آمد سے قبل ہی ٹھٹھرتی سردیوں کا زور جاری ہے جس سے لوگ گوناگوں مشلات سے دوچار ہیں۔
محکمہ موسمیات نے وادی میں۹؍اور۱۰دسمبر کو برف و باراں کی پیش گوئی کی ہے ۔