نئی دہلی //
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج شری امر ناتھ جی شرائین بورڈ ( ایس اے ایس بی ) کی۴۳ ویں میٹنگ کی صدارت کی ۔
ایک سرکاری ترجمان کے مطابق شروع میں تمام بورڈ ممبران نے شری امر ناتھ جی یاترا ۲۰۲۲ کے کامیاب انعقاد کی تعریف کی جس میں یاتریوں کی سب سے زیادہ آمد دیکھنے میں آئی ۔
میٹنگ میں مختلف جاری اور آنے والے منصوبوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ عقیدت مندوں کیلئے کسی پریشانی سے پاک یاترا کے تجربے کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے ۔
بورڈ کو بتایا گیا کہ یاترا ٹریک کے دونوں حصوں کی بحالی اور دیکھ بھال کیلئے بی آر او کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ میٹنگ کو مختلف مقامات پر آنے والے یاتری نواسوں کے بارے میں بتایا گیا تا کہ پورے راستے میں نمایاں مقامات پر یاتریوں کے انعقاد کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے جسے بورڈ کے اراکین نئے بہت سراہا ۔
میٹنگ کے دوران یاترا سے متعلق تمام کاموں کی جلد تیاری اور مارچ ۲۰۲۳ تک اس کی الاٹمنٹ کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں ۔
اس موقع پر اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر نئی دہلی کے پروفیسر مندیپ سنگھ نے جموں کے گاؤں مجین میں تعمیر کئے جانے والے یاتری نواس اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سینٹر کے پروجیکٹ پروپوزل پر پاور پوائینٹ پریزنٹیشن دی ۔
ایس اے ایس بی کے ممبران نے بھی اپنی قیمتی آراء اور تجاویز کا اظہار کیا ۔
ایس اے ایس بی کے ایڈیشنل سی ای او مسٹر راہل سنگھ نے شری امر ناتھ جی شرائین بورڈ کے سامنے ایجنڈا کی چیزیں پیش کیں ۔
میٹنگ میں بورڈ کے معزز اراکین سوامی اودھیشانند گری جی مہاراج ، شری ڈی سی رینا، محترمہ کیلاش مہرا سادھو ، شری کے این رائے ، شری کے این شریواستو ، شری پتمبر لال گپتا ، ڈاکٹر شیلیش رینا ، پروفیسر وشوا مورتی شاستری ، محترمہ منجو گرگ ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر شری وجے کمار بدھوری موجود تھے ۔