سرینگر//
اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری نے پیر کو پی ڈی پی سربراہ کے اس بیان پر طنز کیا کہ ’سب کچھ سود کے ساتھ جموں و کشمیر میں واپس لایا جائے گا۔‘‘ بخاری نے کہا کہ محبوبہ اچھی طرح جانتی ہیں کہ وہ جموںکشمیر کو کیاواپس کیا لا سکتی ہیں۔
بخاری نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’محبوبہ جی کافی سمجھدار ہیں۔ وہ اچھی طرح جانتی ہیں کہ وہ جموں و کشمیر میں کیا واپس لا سکتی ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا ’’میں محبوبہ مفتی کیلئے میٹھا اور کڑوا نہیں بولنا چاہتا۔ انھوں نے ماضی میں کیا کیا اور آنے والے وقت میں کیا کر سکتی ہیں‘انھیں اس وقت خود کا جائزہ لینا چاہیے۔ انھیں جموں و کشمیر کے معصوم لوگوں سے جھوٹ بولنے سے گریز کرنا چاہیے‘‘۔
ایک سوال پربخاری نے کہا کہ تمام مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں ظاہر ہے کہ ’مرکزی طور پر سپانسر شدہ ٹیمیں‘ ہیں۔انہوں نے کہا’’ہم نئی دہلی اور ان کی مرکزی طور پر سپانسر شدہ ٹیموں سے جڑے ہوئے ہیں۔ محبوبہ جی بھی نئی دہلی کی مرکزی طور پر سپانسر شدہ ٹیم ہیں۔ اگر وہ دوسروں کو سی ایس ٹی کہتی ہیں، تو کیا اس کا مطلب ہے کہ وہ پڑوسی ملک کی طرف سے سپانسر ہیں‘‘۔
ایس ایم سی میں میئر ایس ایم سی اور ان کے مخالف کارپوریٹروں کے درمیان جھگڑے پر، بخاری نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر یہ پسند نہیں ہے کہ ہمارے کارپوریٹر سستے تبصروں میں ملوث ہوں۔ انہوں نے کہا’’سیاستدانوں کو معاشرے کو صحیح سمت دینی چاہیے۔ایس ایم سی کے ساتھیوں کو ایک دوسرے کو گالی دینے سے گریز کرنا چاہیے۔ ہم نے اپنی بہنوں اور ماؤں کو گالیوں اور بدسلوکی کے لیے نہیں ڈالا ہے۔ ہمیں ذاتی معاملات کو سرکاری معاملات میں گھسیٹنے سے گریز کرنا چاہیے‘‘۔
جموں کشمیر میں سیاسی جماعتوں میں ممکنہ اتحاد کے بارے میں بخاری نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی‘ دونوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر سے ایک بھی نشست نہیں ملے گی جبکہ جموں میں یہ پانچ سے دس سے زیادہ حاصل نہیں کر پائیگی کیونکہ لوگوں کو بی جے پی کا غصہ ہے جو وہ الیکشن میں اس جماعت پر ہی اتاریں گے ۔