سرینگر/۲۳نومبر
جموں کشمیر پولیس کے سربراہ نے بدھ کے روز کہاکہ جنوبی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے اور ایسا پہلی مرتبہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔
دلباغ نے بتایا کہ نوجوانوں کو تشدد کےلئے اکسانے والوں کا صفایا ہو چکا ہے ۔
اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں حالات معمول پر ہیں اور سیکورٹی فورسز کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کےلئے پوری طرح سے تیا رہیں۔
ڈی جی پی نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں تشدد آمیز واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی جو نیک شگون ہے ۔
جنوبی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ یہاں پر ملی ٹینٹوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے ۔
دلباغ نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے خلا ف لوگوں کی کوئی شکایت نہیں ۔
غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کے بارے میں دلباغ سنگھ نے کہاکہ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
ڈی جی پی نے کہاکہ غیر مقامی مزدوروں اور کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت میں ملوث ملی ٹینٹوں کو تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا ۔اُن کے مطابق عوام الناس کو شہری ہلاکتوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہئے ۔
پولیس سربراہ نے بتایا کہ گر چہ سماج کے سبھی طبقوں سے وابستہ لوگوں نے شہری ہلاکتوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔
دلباغ نے کہاکہ اگر غیر مقامی مزدور یہاں پر روزی روٹی کمانے کی خاطر آتے ہیں تو ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اُنہیں پُر امن ماحول فراہم کیا جائے ۔
پولیس سربراہ کے مطابق جموں وکشمیر میں غیر مقامی اور مقامی ملی ٹینٹوں کی تعداد میں کافی کمی واقع ہوئی اور ایسا پلی مرتبہ ہوا ہے جب کشمیر میں ملی ٹینٹوں کی تعداد کا گراف کافی نیچے آیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے اپنائی جارہی نئی حکمت عملی کے ثمر آور نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
منشیات کے بارے میں پولیس چیف نے کہا کہ یہ ملی ٹینسی سے بھی زیادہ خطرناک ہے ۔انہوں نے کہاکہ امسال سیکورٹی فورسز نے بڑی مقدار میں ممنوع نشیلی اشیائضبط کی۔
ڈی جی پی نے مزید کہاکہ اس گھناونے کام میں ملوث متعدد افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا جبکہ منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیاہے ۔
صحافیوں کو دھمکیاں دینے کے بارے میں پولیس چیف نے کہاکہ ہمسایہ ملک اور کشمیر فائٹ بلاک کی جانب سے صحافیوں اور دوسرے افراد کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرحد کے اُس پار بیٹھے لوگ جموں وکشمیر میں قیام امن سے خوش نظر نہیں آرہے ہیں اور وہ ایسا کررہے ہیں۔
پولیس سربراہ نے بتایا کہ سرحد کے اُس پار نقلی حریت کانفرنس کی جانب سے دی جارہی ہڑتال کی کالوں کو جموں وکشمیر کے لوگوں نے پوری طرح سے مسترد کیا۔