نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ‘ امت شاہ نے آج کہا کہ دہشت گردی کی کوئی بین الاقوامی سرحدیں نہیں ہیں اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام ممالک کو سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے ، خاص طور پر نوجوانوں کو بنیاد پرستی سے بچانے کیلئے ایسی تنظیموں پر پابندی لگائی جانی چاہئے ۔
ہفتہ کو یہاں تیسری ’نو منی فار ٹیرر‘وزارتی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا’’کچھ ممالک، ان کی حکومتوں اور ایجنسیوں نے دہشت گردی کو ریاستی پالیسی بنا دیا ہے ۔ دہشت گردی کی پناہ گاہوں پر اقتصادی پابندی کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے کریک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر دنیا کے تمام ممالک کو اپنے جغرافیائی سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر ذہن سازی کرنا ہوگی‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ خفیہ ایجنڈے کے تحت دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگانے کی بھی ضرورت ہے ۔
شاہ نے کہا کہ بعض ممالک سیاست کی خاطر دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کی بار بار حمایت کرتے ہیں لیکن دہشت گردی کی کوئی بین الاقوامی سرحدیں نہیں ہوتیں اس لیے تمام ممالک کو سیاست بھول کر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے ۔
شاہ نے کہا کہ تمام ممالک کو ’دہشت گردی‘اور’دہشت گردی کی مالی معاونت‘کی تعریف پر بھی اتفاق کرنا ہوگا کیونکہ یہ شہریوں کی سلامتی، انسانی حقوق اور جمہوری حقوق کے تحفظ کا مسئلہ ہے ، نہ کہ سیاسی مسئلہ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا’’ہماری پہلی وابستگی شفافیت کے ساتھ تعاون ہونا چاہئے اور تمام ممالک اور تنظیموں کو بہتر اور موثر طریقے سے انٹیلی جنس کے اشتراک میں مکمل شفافیت کیلئے عزم کرنا ہوگا۔ ہمیں دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف یہ جنگ ہر جغرافیائی اور ورچول جگہوں پر لڑنی ہے ۔‘‘