سری نگر//
جموں کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے کہا کہ منشیات کی لعنت ایک بڑے خطرے کے طور پر ابھری ہے کیونکہ اس تجارت سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی کی سرگرمیوں میں استعمال ہو رہی ہے۔
سنگھ نے پولیس پر زور دیا کہ وہ منشیات کے مقدمات کی تفتیش کو تیز کرے اور سزا کی شرح میں اضافہ کرے۔
ڈی جی پی یہاں پولیس ہیڈکوارٹر میں اس سال جموں زون کے لیے مقرر کردہ اہداف کا جائزہ لینے کے لیے افسران کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد بات کر رہے تھے۔
سنگھ نے اپنے محکمے سے کہا کہ وہ نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک مادہ ایکٹ‘۱۹۸۵؍ اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ۲۰۰۸کے مقدمات پر مشن موڈ پر کام کرے۔
سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ جموں میں منشیات سے متعلق کھیتی کو تباہ کریں اور منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی جائیدادوں کو ضبط کریں۔
ڈی جی پی نے اپنے افسران پر زور دیا کہ وہ مزید تفتیشی اہلکاروں کی نشاندہی کریں اور انہیں بڑھتے ہوئے کیسوں سے نمٹنے کے لیے تربیت دیں۔انہوں نے کہا کہ تفتیش کاروں کو خود کو جانچ کی بہترین مہارتوں سے آراستہ کرنے اور یو اے پی اے‘ منشیات اور دیگر حساس معاملات کے تحت سزا کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضروری اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
سنگھ نے افسران کو ہدایت کی کہ زیر التوا مقدمات کو حساسیت کی بنیاد پر کم سے کم وقت میں نمٹا دیں۔انہوں نے گائے اور دیگر مویشیوں کی اسمگلنگ کو ’منظم جرم‘ قرار دیا اور افسران سے کہا کہ وہ مجرموں کی شناخت اور انہیں پکڑنے کیلئے مزید کوششیں کریں۔
ڈی جی پی نے افسران کو یقین دلایا کہ پولیس ہیڈکوارٹر تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے درکار ہر طرح کی مدد کیلئے تیار ہے۔