سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی صدر فاروق عبداللہ نے استعفیٰ نہیں دیا ہے، بلکہ آئندہ پارٹی صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی اطلاع دی ہے۔
’’ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جے کے این سی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے، انہوں نے پارٹی کو صرف یہ بتایا ہے کہ جب انتخابات ہوں گے تو وہ اس عہدے کے لیے دوبارہ انتخاب نہیں کریں گے‘‘۔
عمر عبداللہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات بہرحال دسمبر میں ہونے والے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں عمربعداللہ نے کہا ’’یہ انتخابات ویسے بھی اس سال دسمبر میں ہونے والے تھے۔ ڈاکٹر صاحب انتخابی عمل مکمل ہونے تک صدر رہیں گے۔ میں اپنے تمام ساتھیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ صدر کے عہدے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے پر سنجیدگی سے غور کریں تاکہ ہم میں سے بہترین شخص ان ہنگامہ خیز وقتوں میں پارٹی کو آگے بڑھا سکے‘‘۔
ان کا رد عمل ان کے والد (فاروق عبداللہ) کے جے کے این سی صدر کے عہدے پر دوبارہ انتخاب نہ کرنے کی ’غیر متوقع خبر‘ کے ردعمل کے طور پر آیا ہے۔
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ فاروق عبداللہ نے اپنے ساتھیوں کو جے کے این سی کے صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
جے کے این سی نے ایک ٹویٹ میں کہا’’ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب نے اپنے ساتھیوں کو این سی کے صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ پارٹی میں سینئر ساتھیوں کی بہترین کوششوں کے باوجود ڈاکٹر صاحب اس بات پر بضد تھے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی نہیں کریں گے‘‘۔
این سی نے ٹویٹ میںمزید کہا’’اس اچانک اعلان کی روشنی میں جس نے سب کو حیران کر دیا ہے‘پارٹی کے آئین کے مطابق جنرل سکریٹری کو پارٹی کے صدر کے لیے الیکشن کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کہ ۵ دسمبر کو مکمل ہو جائے گی۔ تب تک ڈاکٹر صاحب این سی کے صدر کے طور پر جاری رہیں گے۔‘‘